Akhir Mout Hai

Book Name:Akhir Mout Hai

نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے تنبیہ کرتے ہوئے فرمایا:کیا تمہیں اُسامہ پر تعجب نہیں، یہ ایک ماہ کے اُدھار پر چیز خرید رہے ہیں؟ اُسامہ نے لمبی اُمِّید لگا لی ہے۔ اُس ذات کی قسم! جس کے قبضے میں میری جان ہے! میں اپنی آنکھ کھولتا ہوں تو گمان ہوتا ہے کہ دوبارہ آنکھ بند کرنے سے پہلے میری رُوح قبض کر لی جائے گی، جب میں کوئی لقمہ مُنہ میں ڈالتا ہوں تو گمان ہوتا ہے کہ اِسے چَبا نہ پاؤں گا، اِس سے پہلے موت آ جائے گی۔ پھر فرمایا: اے اَوْلادِ آدم! اگر عقل رکھتے ہو تو خُود کو مُرْدوں میں شُمار کرو! ([1])  

پیارے اسلامی بھائیو! یہ سیرتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا کتنا حَسِیْن پہلو ہے۔ ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  موت کو ہر وَقْت سامنے رکھا کرتے تھے حالانکہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کو وَحْی کے ذریعے یقینی طَور پر معلوم تھا کہ ابھی موت نہیں آئے گی، دِین مکمل ہو گا، پھر ہی دُنیا سے رخصتی ہو گی، اس کے باوجود آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  موت کو ہمیشہ سامنے رکھا کرتے تھے۔ یقیناً یہ ہم غُلاموں کی تعلیم کے لئے ہے *ورنہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  تو مالِکِ جنّت ہیں، شافِعِ مَحْشَر ہیں*آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی شَفَاعت سے اُمّتی جنّت میں جائیں گے*اللہ پاک نے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سے مقامِ مَحْمُود کا وعدہ فرما لیا ہے* آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی دُنیا سے رخصتی سے پہلے اللہ پاک نے آپ کو اختیار دیا کہ محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! دُنیا میں قیام چاہیں تو آپ کی مرضِی، ہمارے پاس آنا چاہیں تو آ جائیں! ویسے بھی اَنْبِیَائے کرام علیہمُ السَّلام پر موت صِرْف ایک آن (یعنی لمحہ بھر) کے لئے آتی ہے*ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ


 

 



[1]...موسوعہ ابن ابی الدنیا،کتاب:قصر الامل ،جلد:3 ،صفحہ:305 ،حدیث:6۔