Mola Ali Ko Dekhna Ibadat Hai

Book Name:Mola Ali Ko Dekhna Ibadat Hai

مبارک میں جو آخری حج کیا، اُس کو حَجَّۃُ الْوَداع کہاجاتا ہے) اس موقع پر پیارے آقا، نُورِ خُدا  صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  حج کی ادائیگی کے بعد مدینہ منورہ تشریف لا رہے تھے، راستے میں ایک مقام آتا ہے جسے غدیرِ خُمْ کہا جاتا ہے۔ حضرت براء بن عازب  رَضِیَ اللہُ عنہ  فرماتے ہیں: غدیرِ خُم کے مقام پر رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم  صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے قیام فرمایا، ایک درخت کے سائے میں آپ  صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے لئے جگہ صاف کی گئی، یہاں آپ  صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے نمازِ ظُہر ادا فرمائی، نماز کے بعد اللہ پاک کے رسول، رسولِ مقبول  صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے صحابۂ کرام   علیہمُ الرّضوان   کو مخاطب کر کے فرمایا: اَلَسْتُمْ تَعْلَمُوْنَ اَنِّی اَوْلٰی بِالْمُؤْمِنِیْنَ مِنْ اَنْفُسِہِم یعنی (اے میرے صحابہ!) کیا تم نہیں جانتےہو کہ میں مسلمانوں کا اُن کی جان سے زیادہ مالِک ہوں۔ صحابہ کرام   علیہمُ الرّضوان   نے عرض کیا: بَلٰی یعنی کیوں نہیں (یا رسولَ اللہ  صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! یقیناً آپ ہم سے زیادہ ہماری جانوں کے مالِک ہیں) اللہ پاک کے نبی، رسولِ ہاشمی  صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے دوبارہ فرمایا:اَلَسْتُمْ تَعْلَمُوْنَ اَنِّی اَوْلٰی بِکُلِّ مُؤْمِنٍ مِنْ نَفْسِہٖ کیا تم نہیں جانتے ہو کہ میں ہر مسلمان کا اُس کی جان سے زیادہ مالِک ہوں۔ صحابہ کرام  علیہمُ الرّضوان  نے پھر عرض کیا: بَلٰی کیوں نہیں (یا رسولَ اللہ  صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ ہم میں سے ہر ایک کے اس کی جان سے زیادہ مالک ہیں) اب مالِک و مختار نبی، رسولِ ہاشمی  صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے پیارے صحابی، حسنین کریمین کے والدِ محترم حضرت مَوْلیٰ علی  رَضِیَ اللہُ عنہ  کا ہاتھ اپنے مُبارک ہاتھ میں لیا اور فرمایا: مَنْ کُنْتُ مَوْلَاہُ فَعَلِیٌ مَوْلَاہُ جس کا میں مولیٰ ہوں، اُس کے علی مولیٰ ہیں۔ پھر آپ  صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے دُعا کی: اَللّٰہُمَّ وَالِ مَنْ وَالَاہُ وَ عَادِمَنْ عَادَاہُ اے اللہ پاک! جو علی سے محبّت کرے، تُو اُس سے محبّت فرما اور جو