Shan e Ameer Hamza

Book Name:Shan e Ameer Hamza

امام حاکِم نے مستدرک میں روایت کیا، سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا: ایک رات میں نے جعفر کو دیکھا، اُن کے 2پَر تھے اور وہ فِرشتوں کی ایک جماعت کے ساتھ اُڑتے جا رہے تھے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! مَعْلُوم ہوا؛ اللہ پاک کے نیک بندے، اَوْلیائے کرام   رحمۃُ اللہِ علیہ م  جب اِس دنیا سے رُخصت ہوتے ہیں، اُن کی رُوحیں جِسْمَوں سے جُدا ہوتی ہیں تو ایسا نہیں کہ مَعَاذَ اللہ! وہ مَر کر فَنَا ہو جاتے ہیں، نہیں...!! نہیں...!! بلکہ وہ زِندہ ہیں، اُنہیں مختلف ڈیوٹیاں سونپی جاتی ہیں۔

بےکَس کی مدد اور دستگیری

عظیم عاشِقِ رسول حضرت علَّامہ یوسُف بن اسماعیل نبہانی  رحمۃُ اللہِ علیہ  لکھتے ہیں: ایک مرتبہ سخت قحط سالی ہوئی، اسی قحط سالی میں حج کے اَیّام بھی آئے۔ (اَلحمدُ لِلّٰہ! قحط سالی کے باوُجُود عاشقانِ رسول حج کے لئے پہنچے)،حضرت شیخ اَحْمد بن محمد دِمْیَاطی مصری  رحمۃُ اللہِ علیہ  نے بھی مِصْر سے 2 اُونٹ خریدے اور اپنی والدہ محترمہ کو ساتھ لے کر حج کے لئے مکہ مکرمہ حاضِر ہوئے، حج کی ادائیگی سے فارِغ ہو کر سرکارِ اعظم، رسولِ مُحْتَشم   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی پاک بارگاہ میں سلام عرض کرنے کے لئے مدینۂ منورہ حاضِری ہوئی، یہاں آ کر ان کے اُونٹ مَر گئے، ان کا خرچ بھی ختم ہو چکا تھا، لہٰذا بہت پریشانی ہوئی کہ اُونٹ مَر گئے ہیں، واپسی کا کرایہ بھی نہیں ہے، اب گھر واپسی کیسے ہو گی؟ اسی پریشانی کے عالَم میں شیخ احمد دِمْیَاطی  رحمۃُ اللہِ علیہ  شیخ صَفِیُ الدِّین  رحمۃُ اللہِ علیہ  کی خدمت میں حاضِر ہوئے اور تمام صورتِ


 

 



[1]... مستدرک، کتاب معرفۃ الصحابۃ ، کان جعفر بن ابی طالب...الخ، جلد:4، صفحہ:219، حدیث:4990۔