Book Name:Shan e Ameer Hamza
احسان نہ بھولے گا میدانِ اُحُد تیرا ہے اس کی شبِ جاں میں اب تیری ضیا حمزہ!
شہادتِ امیر حمزہ پر غمِ مصطفےٰ
روایات میں ہے: سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اپنے چچا جان حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ کی لاش مبارک کے پاس کھڑے ہوئے اور فرمایا: يَاحَمْزَةُ اے حمزہ! يَاعَمَّ رَسُوْلِ اللهِ اے رسول اللہ کے چچا جان! وَأَسَدَ اللهِ وأَسَدَ رَسُوْلِهٖ اے اللہ و رسول کے شیر! يَاحَمْزَةُ يَافَاعِلَ الْخَيْرَاتِ اے حمزہ! اے بھلائی میں آگے بڑھنے والے! يَاحَمْزَةُ يَاكَاشِفَ الْكَرَبَاتِ اے حمزہ! اے رنج و غم دور کرنے والے! يَاحَمْزَةُ يَاذَابًّا عَنْ وَجْهِ رَسُوْلِ اللهِ اے حمزہ! اے رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے دشمنوں کو دور بھگانے والے!([1])
آپ کے دَم سے بڑھی شوکتِ اسلام شہا! باعثِ قُوَّتِ ایمان ہو حضرت حمزہ!
آپ کو بخشا گیا سیدِ شہدا کا لقب دِین پہ اس طرح قربان ہو حضرت حمزہ!
آپ کے اُسْوَۂ حَسَنہ پہ مُشَاؔہد بھی چلے اس نکمے پہ یہ احسان ہو حضرت حمزہ!
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے شروع میں پارہ:30، سورۂ فجر کی 4 آیاتِ کریمہ سُننے کی سعادت حاصِل کی، روایات کے مطابق یہ آیات حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ کی شان ہی میں نازِل ہوئی ہیں،([2]) جب آپ کی رُوح مبارَک جسمِ پاک سے جُدا ہونے لگی تو آپ کو