Shan e Ameer Hamza

Book Name:Shan e Ameer Hamza

مال وغیرہ باطنی بیماریاں دِل میں ڈیرہ ڈال لیں تو ہمارا دِل بھی بیمار ہوجاتا ہے، پھر نہ نمازوں میں لُطْف ملتا ہے، نہ روزے رکھنے کا سُرُور آتا ہے، نیکیوں میں دِل نہیں لگتا، یہاں تک کہ دِل سے اِیْمان کا نُور اور اس کا لُطْف نکل جاتا ہے، جس کی ایسی حالت ہو، اس پر لازِم ہے کہ وہ اپنے دِل کا علاج کرے اور اس عِلاج کا طریقہ کیا ہے؟ ہمارے آقا و مولا، مکی مدنی مصطفےٰ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے ایک طریقہ ہمیں یہ اِرشاد فرمایاہے کہ بندہ اللہ پاک کے رَبّ ہونے پر، اسلام کے دِین ہونے پر اور مُحَمَّد   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کے نبی ہونے پر سچّے دِل سے راضی ہو جائے، اس کی برکت سے گُنَاہوں کی سیاہی دُور ہو گی، دِل صاف ہو جائے گا اور اسے ایمان کی نورانیت نصیب ہو گی۔([1])

قبروں سے اُڑ کر جنّت میں داخِل ہونے والے

ایک حدیثِ پاک میں ہے:جب قیامت کا دن ہو گا تو اللہ پاک میری اُمّت کے ایک گروہ کو پَر عطا فرمائے گا، جن کے ذریعے وہ اپنی قبروں سے اُڑ کر جنّت میں چلے جائیں گے اور وہاں جیسے چاہیں گے لطف اندوز ہوں گے۔ فرشتے ان سے پوچھیں گے: کیا تم حساب دےچکے ہو؟وہ کہیں گے: ہم نے حساب نہیں دیا۔فرشتے پھر پوچھیں گے: کیا تم پُل صراط سے گزر چکے؟وہ جواب دیں گے: ہم نے پُل صراط نہیں دیکھا۔پھر فرشتے پوچھیں گے: کیا تم نے جہنم کو دیکھا؟وہ کہیں گے: ہم نے کسی چیز کو نہیں دیکھا۔تب فرشتے ان سے کہیں گے: تم کس کی اُمَّت میں سے ہو؟ وہ خوش بخت جنتی کہیں گے: ہم امامُ الْانبیا، حضرت محمدِمصطفےٰ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے اُمّتی ہیں۔ فرشتے کہیں گے: ہم تمہیں اللہ پاک کی


 

 



[1]...لمعات التنقيح ، كتاب الايمان، جلد:1، صفحہ:228،  تحت الحدیث:9خلاصۃً۔