Book Name:Shan e Ameer Hamza
ان دونوں سے دودھ نوش فرمایا ہے۔ ([1])
کیا پوچھتے ہو کیا ہیں حضرت امیرِ حمزہ حیرت کی انتہا ہیں حضرت امیرِ حمزہ
اللہ رے یہ نسبت! اللہ رے یہ عظمت! سرکار کے چچا ہیں حضرت امیرِ حمزہ
اللہ و رسول کے شیر
معجمِ کبیر میں ہے: اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اُس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے! بےشک ساتویں آسمان پر لکھا ہے: حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ اَسَدُ اللهِ وَاَسَدُ رَسُوْلِهٖ یعنی حضرت حمزہ بن عبد المطلب رَضِیَ اللہُ عنہ اللہ اور اس کے رسول کے شیر ہیں۔ ([2])
وہی شیر ہیں خُدا کے اور شیر مصطفےٰ کے ہیں مُحِبِّ حبیبِ دَاوَرْ آقا امیر حمزہ!
پیارے اسلامی بھائیو! 15 شوال ، 3 ہجری کو حق و باطِل کا عظیم معرکہ ہوا، جسے غزوۂ اُحد کہا جاتا ہے، غزوۂ اُحد میں حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ بھی شریک تھے، آپ بہت بہادری سے لڑے، آخر شہادت کے بلند رُتبے پر فائِز ہوئے۔([3]) بوقتِ شہادت آپ کی عمر مبارک 57سال تھی۔([4])
سرداری تمہیں حاصِل ہے سارے شہیدوں کی یوں حق کی حفاظت میں کی جان فِدا حمزہ!