Book Name:Shan e Ameer Hamza
کر لیجئے!اس سے فائدہ اُٹھائیے اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دلائیے۔
بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے ایک شرعِی مسئلہ عرض کرتا ہوں:
(درست شرعی مسئلہ اور عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کی نشاندہی)
مسئلہ: جمعہ کے دن غسل کرنا سنّت ہے۔
وضاحت: ہمارے ہاں! بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر کسی نے جمعہ کے دن غسل نہ کیا تو جمعہ کی نماز نہیں ہو گی۔ اصل میں مسئلہ یہ ہے: جس نے جمعہ کے دن غسل نہ کیا صرف وضو کر کے نمازِ جمعہ ادا کر لی تو اس کی نماز ہو جائے گی۔ البتہ اگر کسی پر غسل فرض ہو تو غسل کئے بغیر نماز نہیں پڑھ سکتا اگر پڑھ لی تو نماز نہیں ہو گی۔([1]) دُرِّ مُخْتَار میں ہے کہ نمازِ جمعہ اور نمازِ عید کے لیے غسل مسنون ہے۔([2]) لیکن یاد رکھئے...!! نمازِ جمعہ کے لئے غسل کرنے والے کی فضلیت بہت زیادہ ہے،چنانچہ مروی ہے کہ جمعہ کا غسل بال کی جڑوں سے خطائیں کھینچ لیتا ہے۔([3])اور ایک روایت میں ہے: جو جُمُعہ کے دن نہائےاُس کے گناہ اور خطائیں مٹا دی جاتی ہیں اور جب وہ (مسجد کی طرف) چلنا شروع کرتا ہے تو ہر قدم پر 20 سال کاعمل لکھا جاتا ہے اور جب نَماز سے فارغ ہو تو اُسے 200 برس کے عمل کا اجر ملتا ہے۔([4])اللہ پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام