Naik Amal Ke Dunyawi Faiday

Book Name:Naik Amal Ke Dunyawi Faiday

گا اور وہ دِل لگا کر محنت کر کے پڑھائی بھی کر لے گا اور وقت کی بربادی سے بھی بچ جائے گا۔

تربِیّتِ اَوْلاد کی ایک اچھی نیت

اسی طرح علما ئے کرام فرماتے ہیں: والِدکو چاہئے کہ اَوْلاد کی پرورِش اس نیت سے کرے کہ میرا یہ بیٹا یا بیٹی روزِ قیامت میری شفاعت کریں گے۔  ([1])

آپ یہ نیّت  کر کے دیکھئے! ہم  صحیح معنوں میں یہ اچھی نِیّت بنانے میں کامیاب ہو جائیں تو یہ نیت ہوتےہی مائنڈ سیٹ فوراً مثبت ہو جائے گا، بچے کی محبّت پہلے بھی دِل میں ہے، اب مزید بڑھ جائے گی، اندازِ تربیت میں نرمی کا دِل کرے گا، بچے کے متعلق جو خواب دیکھے ہیں، اس کے مستقبل کے بارے میں جو پلاننگ کی ہوئی ہے، وہ سب کی سب مثبت ہو جائے گی۔

 (2):نعمت زحمت  بننے سے  بچ جاتی ہے

ہمیں اس دُنیا میں بہت ساری بھلائیاں، کامیابیاں ملتی ہیں مگر ہر اچھی دِکھنے والی چیز، ہر ایک کے حق میں نعمت ہی ہو،یہ ضروری نہیں،دُنیوی کامیابی،مال،دولت،صحت، عہدہ و منصب زحمت بھی بن جاتے ہیں۔دیکھئے!فرعون بادشاہ تھا، کیا یہ بادشاہی اس کے حق میں نعمت تھی؟ نہیں...! قارُون بہت مالدار تھا، جتنا مال اس کے پاس تھا، شاید آج دُنیا میں کسی کے پاس اتنا مال نہ ہو مگر کیا یہ مال و دولت اس کے حق میں نعمت تھی؟ نہیں...!! یہ اس کے حق میں زحمت تھی۔

اگر ہم اچھی نیتوں کی عادَت بنا لیں تو اس کی برکت سے اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!دُنیا میں ملنے والی نعمتیں، کامیابیاں زحمت بننے سے محفوظ ہو جائیں گی۔دیکھئے! دُنیا کے لئے کمایا گیا


 

 



[1]...حاشیہ شیخ زادہ علی تفسیرِ بیضاوی،پارہ:19،سورۂ شعراء،زیرِ آیت:88 ،جلد:6،صفحہ:347۔