Koh e Toor Saron Par Latak Gaya

Book Name:Koh e Toor Saron Par Latak Gaya

اِطاعت پر بیعت

حضرت عُبَادہ بن صَامِت  رَضِیَ اللہُ عنہ  فرماتے ہیں:

بَايَعْنَا رَسُولَ اللهِ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  عَلَى السَّمْعِ  وَالطَّاعَةِ فِي الْيُسْرِ وَالْعُسْرِ

یعنی ہم نے رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  سے اِس بات پر بیعت کی کہ تنگی ہو یا آسانی ہو، ہر حالت میں حکم سُنیں گے اور اِطاعت  کریں گے۔([1]) 

صحابۂ کرام  علیہمُ الرّضوان   کے نرالے انداز

اَلحمدُ لِلّٰہ! صحابۂ کرام  علیہمُ الرّضوان  جو ہمارے آئیڈیل ہیں، جن کے نقشِ سیرت پر چلنے کا حکم دیا گیا ہے، اُن کی عادت تھی کہ آنکھیں بند کر کے اللہ و رسول کے حکم پر عَمَل کیا کرتے تھے۔ یہ سنتے تھے اور بس مانتے تھے۔

ایک مرتبہ پیارے آقا، مکی مَدَنی مُصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  منبر پر تشریف فرما ہوئے، صحابۂ کرام  علیہمُ الرّضوان  جو کھڑے ہوئے تھے، انہیں فرمایا: اِجْلِسُوْا بیٹھ جاؤ...!! حضرت عبد اللہ بن رَوَاحہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  جو اُس وقت مسجد میں موجود نہیں تھے، دُور قبیلہ بنو غَنَم میں تھے، اُنہوں نے وہاں مَحْبوب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی آواز سُنی (اب یہ نہیں سوچا کہ یہ حکم مجھے تو نہیں دیا گیا، جو مسجد میں ہیں، انہیں فرمایا گیا ہے، نہیں...!! نہیں! ایسی باتیں سوچنا صحابۂ کرام  علیہمُ الرّضوان  کے مِزاج میں ہی نہیں تھا، بَس کانوں میں مَحْبوب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی آواز پڑی: اِجْلِسُوْا بیٹھ جاؤ!) حضرت عبد اللہ بن رَوَاحہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  جہاں کھڑے تھے وہیں بیٹھ گئے۔([2])


 

 



[1]...نسائی، کتاب البیعۃ، البیعۃ علی السمع والطاعۃ، صفحہ:677، حدیث:4155۔

[2]...سبل الہدی والرشاد،جماع ابواب صفۃ جسدہ...الخ، الباب الحادی والعشرون...الخ، جلد:2، صفحہ:91۔