Koh e Toor Saron Par Latak Gaya

Book Name:Koh e Toor Saron Par Latak Gaya

قَالَ اللہُ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی فِی الْقُرْآنِ الْکَرِیْم(اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے):

وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَكُمْ وَ رَفَعْنَا فَوْقَكُمُ الطُّوْرَؕ-خُذُوْا مَاۤ اٰتَیْنٰكُمْ بِقُوَّةٍ وَّ اذْكُرُوْا مَا فِیْهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ(۶۳) ثُمَّ تَوَلَّیْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَۚ-فَلَوْ لَا فَضْلُ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ وَ رَحْمَتُهٗ لَكُنْتُمْ مِّنَ الْخٰسِرِیْنَ(۶۴) (پارہ:1، البقرۃ:63 و64)

صَدَقَ اللہُ الْعَظِیْم وَ صَدَقَ رَسُوْلُہُ النَّبِیُّ الْکَرِیْم  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور یاد کرو جب ہم نے تُم سے عہد لیا اور تمہارے سَروں پر طُوْر پہاڑ کو مُعَلَّق کر دیا (اور کہا کہ) مضبوطی سے تھامو اِس (کتاب) کو جو ہم نے تمہیں عَطا کی ہے اور جو کچھ اس میں بیان کیا گیا ہے، اُسے یاد کرو!  اِس اُمّید پر کہ تم پرہیز گار بن جاؤ۔اس کے بعد پھر تم نے رُوگَردانی اِختیار کی تو اگر تم پر اللہ کا فضل اور اُس کی رحمت نہ ہوتی تو تم نقصان اُٹھانے والوں میں سے ہو جاتے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پارہ:1، سورۂ بقرہ کی آیت:63 اور 64 سُننے کی سَعادت حاصِل کی، اس آیتِ کریمہ میں ایک سبق آموز واقعہ کا بیان ہے، آئیے! پہلے وہ واقعہ سُنتے ہیں، پِھر اس سے ملنے والے اَسباق سیکھیں گے:

پہاڑ سروں پر لٹکنے کا واقعہ

حضرت موسیٰ  علیہ السَّلام  اللہ پاک کے نبی ہیں، بڑی شان والے ہیں، اُولُو الْعَزْم(یعنی بلند ہمت)  نبیوں میں سے ہیں، کلیمُ اللہ ہیں، اللہ پاک نے آپ پر تَوْرَات شریف نازِل کی۔ جب حضرت موسیٰ  علیہ السَّلام  تَوْرَات شریف لے کر بنی اسرائیل کے پاس آئے، اُنہیں کتابِ اِلٰہی پڑھ کر سُنائی اور فرمایا: اے بنی اسرائیل...!! اللہ پاک کے ان اَحکام پر عَمَل