سفر نامہ

ترکی میں جشنِ ولادت کا فیضان(دوسری اور آخری قسط)

* مولانا عبدالحبیب عطاری

ماہنامہ مارچ2022ء

17اکتوبر 2021ء بروز اتوار بمطابق11ربیعُ الاوّل بُرصہ سے استنبول اپنی قیام گاہ پر پہنچ کر ہم لوگ تیار ہوئے اور اجتماعِ میلاد میں شرکت کیلئے اجتماع گاہ پہنچ کر نمازِ مغرب باجماعت ادا کی۔ نماز کے بعد مجھے سنّتوں بھرا بیان کرنے کی سعادت ملی ، ایک عجب سہانا منظر تھا۔ اجتماع میں پاکستان ، انڈیا ، یو-کے ، سری لنکا اور موزمبیق سمیت کئی ملکوں کے عاشقانِ رسول شریک تھے ، کئی اسلامی بھائیوں کے ہاتھوں میں مدنی پرچم تھے اور جشنِ ولادت کے نعرے بھی لگ رہے تھے۔ میرے لئے یہ منظر اس لئے مَسَرَّت آمیز تھا کہ اَلحمدُ لِلّٰہ میں نے بھی ترکی کی سرزمین پر دعوتِ اسلامی  کے دینی کاموں کا آغاز ہوتے ہوئے دیکھا ہے۔ اور آج ترکی کے دارُالحکومت میں دعوتِ اسلامی کے تحت بارھویں شریف کی رات کا پہلا عظیمُ الشّان اجتماع دیکھ کر ایک عجیب فرحت و شادمانی محسوس ہورہی تھی۔ یقیناً یہ اللہ پاک کا کرم ، اس کے محبوب  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی عنایت اور امیرِ اہلِ سنّت کا فیضان ہے کہ صرف چند سالوں میں ترکی کی سرزمین پر دعوتِ اسلامی کو اس قدر زبردست پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔

میزبانِ رسول کے قدموں میں صبحِ بہاراں : نمازِ عشا پر اجتماع کا اختتام ہوا تو ہم نے اپنی رہائش گاہ پر آکر کچھ دیر آرام کیا اور نمازِ تہجد سے قبل تیار ہوکر حضرت سیّدُنا ابو ایوب انصاری  رضی اللہُ عنہ  کے مزار شریف پر حاضر ہوئے۔ ہم نے رات اجتماع میں اعلان کیا تھا کہ صبحِ صادق کی پُرنور گھڑیاں ہم میزبانِ رسول کے قدموں میں گزاریں گے۔ مزار شریف سے مُتَّصِل (Adjacent) مسجد میں باجماعت نمازِ تہجد ادا کی گئی ، ولادتِ مصطفےٰ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی خوشی میں شکرانے کے نوافل ادا کئے گئے۔ اس کے بعد حضرت سیّدُنا ابوایوب انصاری  رضی اللہُ عنہ  کے قدموں میں حاضر ہوکر “ سرکار کی آمد مرحبا “ کے نعروں کی گُونج میں ولادت کی گھڑی کا استقبال کیا گیا۔ اس کے بعد عاشقانِ رسول نے لنگر کھایا اور اسی دوران مجھے براہِ راست (Live) بذریعہ ویڈیو مدنی چینل کے سلسلے “ کھلے آنکھ صلِّ علیٰ کہتے کہتے “ میں شرکت کی سعادت ملی۔ نمازِ فجر سے فارغ ہوکر ہم نے اپنی رہائش گاہ پر جاکر آرام کیا۔

اللہ کریم میلادِ مصطفےٰ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے طُفیل تُرکی کے عاشقانِ رسول کو شاد و آباد رکھے اور یہاں دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے پیغام کو عام فرمائے۔ اٰمین

جشنِ ولادت کی خوشی میں مفت کھانا : ایک پاکستانی عاشقِ رسول نے آج 12ربیعُ الاوّل کے مبارک دن اپنے ریسٹورنٹ کا آغاز کیا اور بارھویں شریف کی خوشی میں سارا دن لوگوں کو مفت کھانا کھلایا۔ انہوں نے ہمیں بھی بہت اصرار کرکے بلایا تھا لہٰذا ان کی حوصلہ افزائی کیلئے ہم بھی گئے اور وہاں کھانا کھایا۔

آج زندگی میں پہلی مرتبہ تُرکی میں 12ربیعُ الاوّل کا دن نصیب ہوا اور اتفاق سے آج دن بھی پیر کا ہے۔

آج ہم استنبول میں “ سلطان چپلی “ کے علاقے میں دعوتِ اسلامی کے موجودہ مدنی مرکز میں بھی حاضر ہوئے جہاں نمازِ مغرب و عشا ادا کی ، اسلامی بھائیوں سے ملاقات اور مدنی مشورے کا سلسلہ بھی ہوا۔

یادگار روح پرور محفلِ میلاد : نمازِ عشا کے بعد ہم استنبول کے تاریخی “ فاتح “ نامی علاقے میں عربی عاشقانِ رسول کی ایک محفلِ میلاد میں حاضر ہوئے۔ محفل میں کئی نعت خوانوں نے عربی زبان میں نعتیں پڑھیں ، بیانات بھی ہوئے جبکہ آخری اور سب سے اہم بیان شیخ ساریۃ عبدالکریم رفاعی نامی عالم صاحب نے کیا۔ یہ بیان اللہ پاک کے اس فرمانِ عالیشان کے تحت تھا :

( وَ لَوْ اَنَّهُمْ اِذْ ظَّلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّٰهَ وَ اسْتَغْفَرَ لَهُمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّٰهَ تَوَّابًا رَّحِیْمًا(۶۴) ) ترجَمۂ کنزالایمان : اور اگر جب وہ اپنی جانوں پر ظلم کریں تو اے محبوب تمہارے حضور حاضر ہوں اور پھر اللہ سے معافی چاہیں ا ور رسول ان کی شفاعت فرمائے تو ضرور اللہ کو بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان پائیں۔ (پ5 ، النسآء : 64)  (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

علّامہ صاحب تمام حاضرینِ محفل کو گویا تصور ہی تصور میں مدینے شریف لے گئے۔ روضۂ انور پر حاضری کیسے دینی ہے ، اس کا ادب کیا ہے ، سنہری جالیوں کے سامنے سلام کیسے عرض کرنا ہے۔ انہوں نے تمام حاضرین سے کہا کہ آپ تصور کریں کہ ہم مدینے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ ریاضُ الجنّۃ کے ہر ہر سُتون کا تعارف کروایا ، شفاعتِ مصطفےٰ کا بھی تذکرہ ہوا ، الغرض ایک عجب روحانی منظر تھا۔ محفل کے آخر میں صلوٰۃ و سلام پڑھا گیا اور پھر لنگر تقسیم ہوا۔ اس محفل میں میزبان اور مہمان حضرات نے دعوتِ اسلامی کے مبلغین کی بہت عزت افزائی کی ، آگے آگے بٹھایا اور محفل کے اختتام پر کثیر عاشقانِ رسول نے آکر ملاقات کی۔

ماہنامہ فیضانِ مدینہ کے قارئین! میلادِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی محافل ، صلوٰۃ و سلام پڑھنے اور لنگر کی تقسیم کا سلسلہ دنیا بھر کے عاشقانِ رسول کا معمول ہے۔ محفل کے بعد ہم نے رہائش گاہ پر آکر آرام کیا۔

استنبول کی زیارتوں پر حاضری : اگلے دن یعنی 19اکتوبر 2021ء بمطابق13ربیعُ الاوّل بروز منگل ہم نے استنبول کے مقدس مقامات کی زیارتیں کیں۔ آج ہمارے لئے عظیم سعادت یہ تھی کہ ترکی کے ذمّہ دارانِ دعوتِ اسلامی کی دعوت پر حضرت علّامہ مولانا مفتی شمسُ الھُدیٰ مصباحی  دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ  تُرکی تشریف لائے تھے اور ہمیں ان کی صحبت حاصل تھی۔ حضرت کی تشریف آوری کا ایک اہم مقصد تُرک اور عَرَب علمائے کرام کو معمولاتِ اہلِ سنّت سے آگاہ کرنا ، اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنّت اور دعوتِ اسلامی کا تعارف پیش کرنا تھا۔

سب سے پہلے حسبِ معمول سیّدُنا ابوایوب انصاری  رضی اللہ عنہ  کے مزار پر حاضری دی۔ اس کے بعد استنبول میں واقع کئی صحابۂ کرام کے مزارات یا مقامات پر حاضری دی جہاں ان حضرات نے عبادت کی یا کچھ وقت گزارا جیسے حضرت ابو دَرداء اور حضرت جابر  رضی اللہ عنہما ، نیز حضرت ابوشَیبہ اور حضرت کَعب بن مالک  رضی اللہ عنہما  کے مزارات پر بھی حاضری ہوئی۔ اللہ پاک کے نبی حضرت یُوشع بن نُون  علیہ السّلام  کے مزار شریف پر بھی حاضری نصیب ہوئی ، یاد رہے کہ حضرت یُوشع بن نُون  علیہ السّلام  کا مزار عراق میں بھی منسوب ہے۔ آج ہم نے اس مسجد کی زیارت بھی کی جسے سلطان احمد مسجد یا نیلی مسجد (Blue Mosque) کہا جاتا ہے۔ اس مسجد کو نہایت تاریخی حیثیت حاصل ہے اور یہ ایک طرح سے تُرکی یا استنبول کا نشان سمجھی جاتی ہے۔ دنیا بھر میں ترک عاشقانِ رسول جہاں مسجد بناتے ہیں تو عموماً وہ اس مسجد کے نقشے کے مطابق بناتے ہیں۔ ہمیں اس مسجد کے بارے میں بتایا گیا کہ اس زمانے کے سلطان کو پیارے آقا  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے خواب میں آکر اس طرح کی اور اتنی بڑی مسجد بنانے کا ارشاد فرمایا تھا۔ اس مسجد کے بالکل سامنے ایک اور تاریخی مقام ہے جو اب مسلمانوں کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے یعنی آیا صوفیہ مسجد۔ اس مسجد کی شان و شوکت دیکھ کر دل کو ٹھنڈک ملتی ہے ، ہم نے اس مسجد میں بھی نوافل ادا کئے۔ ہمارا ارادہ تو پ کاپی میوزیم جانے کا بھی تھا لیکن  پتاچلا کہ یہ میوزیم منگل کو بند ہوتا ہے۔ ان تمام زیارات کے دوران ہمیں قبلہ مفتی صاحب کے ملفوظات سننے کا موقع بھی ملتا رہا۔ آج ہی ہم ایک عاشقِ رسول  کی محبت بھری دعوت پر ان کے گھر کھانے کے لئے حاضر ہوئے۔

اہم شخصیت سے ملاقات : دوپہر میں کچھ دیر آرام کرنے کے بعد آج کی رات ہماری ملاقات ترکی میں مذہبی طور پر سب سے بڑی شخصیت شیخ محمود آفندی  دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ  کے نائب احمد محمود اُنلو المعروف  جبہ لی ھوجا   دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ  سے ملاقات ہوئی۔ ہمیں یہ امید تھی کہ تقریباً آدھے گھنٹے کی ملاقات ہوگی لیکن اَلحمدُ لِلّٰہ یہ ملاقات تقریباً3 سے ساڑھے 3 گھنٹے پر مُحِیط رہی اور انہوں نے بڑی مَحبت سے ہماری مہمان نوازی کی۔ ہم نے دعوتِ اسلامی کا تعارف پیش کیا ، امیرِ اہلِ سنّت کو وہ پہلے سے جانتے تھے جبکہ اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلِ سنّت سے متعلق ان کے جذبات بڑے پیارے تھے۔ تُرکی میں دینی کاموں سے متعلق ان سے مُشاورت ہوئی اور انہوں نے ہماری طرف سے پاکستان آنے کی دعوت بھی قبول کی۔ رات گئے ہم اپنی قیام گاہ پر واپس آئے۔

اگلے دن ہم بحری جہاز کے ذریعے اسکودار (Uskudar) نامی علاقے میں حضرت سیّدُنا عزیز محمد ھُدائی  رحمۃُ اللہِ علیہ  کے مزار پر حاضر ہوئے۔ اس مزارِ پُرانوار کا ذکرِ خیر “ ماہنامہ فیضانِ مدینہ “ نومبر2021ء کے شمارے کے  سلسلے “ مدنی سفر نامہ “ میں ہوچکا ہے۔ رات گئے ہم استنبول واپس پہنچے۔

 پھر جمعہ کے دن ہم نے نمازِ جُمعہ ادا کرنے کے بعد  ایئرپورٹ  جانے کی تیاری کی لیکن ایئر پورٹ جانے سے پہلے بھی کچھ اسلامی بھائیوں سے ملاقات اور مدنی مشورے کا سلسلہ رہا۔

ہمیشہ کی طرح ترکی کا یہ سفر بھی نہایت خوشگوار ، یادگار اور روحانی رہا۔ اللہ کریم ترکی کے مسلمانوں کی خیر فرمائے اور ہمیں بھی صحابۂ کرام و اولیائے عظام کا فیضان نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* رکن مجلس ونگران مجلس مدنی چینل


Share