Book Name:Shadi Aur Islami Talimaat
اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی سب سے پیاری بیٹی حضرت فاطمہرَضِیَ اللہُ عَنْھا کی شادی خانہ آبادی حضرت علیُّ المرتضیٰ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے ساتھ ہوئی۔ یہ شادی انتہائی وَقار اور سادگی کے ساتھ ہوئی۔ آقا کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےحضرت انس رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کوحکم دیا کہ وہ حضرت ابو بکر صِدِّیق ، حضرت عمر ، حضرت عثمان اورحضرت عبدُ الرحمن بن عَوف رَضِیَ اللہُ عَنْہُم اور دوسرے چند مُہاجرین و اَنصاررَضِیَ اللہُ عَنْہُمکو بُلاکرلائیں۔ جب صحابَۂ کرامرَضِیَ اللہُ عَنْہُم جمع ہو گئے تو نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خُطبہ پڑھا اور نکاح پڑھا دیا۔ ([1])
ولیمےکےبارےمیں علّامہ شُعیب حرِیْفیش رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرت اُمِّ سلمہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کے پاس رکھے ہوئے دَراہم میں سے 10 دِرہم حضرت علی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو دیئےاور ارشادفرمایا : ان سےکھجور ، گھی اور پنیر خرید لو۔ فرماتے ہیں : میں یہ چیزیں خریدکرآپ کی خدمت میں حاضر ہوگیا۔ آپ نے چمڑے کاایک دسترخوان منگوایا اور آستینیں چڑھاکر کھجوروں کو گھی میں مَسَلنے لگے اور پھر پنیر کے ساتھ اس طرح ملایا کہ وہ حلوہ بن گیا ، پھر ارشادفرمایا : اےعلی!جسے چاہو بُلالاؤ۔ میں مسجد میں گیا اور صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سےکہا : رسولِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دعوت قبول کریں۔ سب لوگ اُٹھ کر چل دیئے۔ جب میں نےآپ کی بارگاہ میں عرض کی : لوگ بہت زیادہ ہیں توآپ نے چمڑے کےدسترخوان کوایک رومال سے ڈھانپ دیا اور ارشاد فرمایا : 10 ، 10افراد کو داخل کرتے جاؤ۔ میں نے ایسا ہی کیا ، صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کھا کرجاتےرہے ، لیکن کھانےمیں بالکل کمی نہ ہوئی ،