Sadqa Ke Fazail o Adaab

Book Name:Sadqa Ke Fazail o Adaab

پیارے اسلامی بھائیو ! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور  چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِی فَقَدْ اَحَبَّنِی وَمَنْ اَحَبَّنِی كَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ( [1] )

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا !                                                جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

سرمہ لگانے کی سنتیں اور آداب

فرمانِ آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم : تمام سرموں میں بہتر سرمہ اِثمد ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگاتا ہے۔ ( [2] )

اے عاشقانِ رسول ! * پتھر کا سرمہ استعمال کرنے میں حرج نہیں ہےاور * سیاہ سرمہ یا کَاجَل بقصدِ زینت ( یعنی خوبصورتی کی نیت سے ) مَرد کو لگا نا مکروہ ہےاور زینت مقصود نہ ہو تو کراہت نہیں * سرمہ رات کو سوتے وقت استعمال کرنا سنّت ہے * سرمہ استعمال کرنے کے 3منقول طریقوں کا خلاصہ پیشِ خدمت ہے :  ( 1 ) : کبھی دونوں آنکھوں میں 3 ، 3سلائیاں  ( 2 ) : کبھی سیدھی آنکھ میں 3سلائیاں اور اُلٹی آنکھ میں 2  ( 3 ) : تو کبھی دونوں آنکھوں میں 2 ، 2اور پھر آخر میں ایک سلائی کو سرمے والی کر کے اُسی کو باری باری دونوں آنکھوں میں لگائیےاس طرح کرنے سے اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! تینوں پر عمل ہوتا رہے گا۔اے عاشقانِ رسول ! تکریم


 

 



[1]...تاریخ  مدینہ دمشق ، جلد : 9 ، صفحہ : 343۔

[2]...ابن ماجہ ، کتاب الطب ، باب : الکحل بالاثمد ، صفحہ : 566 ، حدیث : 3497۔