Book Name:Sadqa Ke Fazail o Adaab
کی فرمانبرداری والا کام غَیْرُ اللہ کو راضِی کرنے کے لئے کرو۔ پَس ریاکاری سے بچتے رہو کیونکہ ریاکاری شرکِ ( اَصْغر ) ہے اور قیامت کے دِن ریاکار کو 4 ناموں سے پُکارا جائے گا : ( 1 ) : اے بدکار ! ( 2 ) : اے دھوکے باز ! ( 3 ) : اے کافِر ! ( 4 ) : اے نقصان اُٹھانے والے ! تیرا عَمَل خراب ہوا ، تیرا اَجْر برباد ہوا ، آج تیرے لئے کوئی حِصَّہ نہیں ، اے دھوکا دینے کی کوشش کرنے والے ! اپنا ثواب اُس کے پاس تلاش کر جس کے لئے عَمَل کیا کرتا تھا۔ ( [1] )
ہم ریاکاری سے بچتے ہی رہیں یہ کرم یا مصطفےٰ فرمائیے !
نفس و شیطاں کی شرارت دور ہو یہ کرم یا مصطفےٰ فرمائیے !
اے عاشقانِ رسول ! زکوٰۃ ، فطرہ ، صدقہ و خیرات وغیرہ اِعْلانیہ طَور پر ( یعنی لوگوں کے سامنے ) دینا بھی اگرچہ جائِز ہے ، البتہ عافیت اسی میں ہے کہ بندہ چھپ چھپا کر صدقہ و خیرات کرے ، اس طرح ریاکاری کی آفت سے بچنا آسان ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے :
اِنْ تُبْدُوا الصَّدَقٰتِ فَنِعِمَّا هِیَۚ-وَ اِنْ تُخْفُوْهَا وَ تُؤْتُوْهَا الْفُقَرَآءَ فَهُوَ خَیْرٌ لَّكُمْؕ ( پارہ : 3 ، سورۂ بقرہ : 271 )
ترجمہ کَنْزُ الایمان : اگر خیرات علانیہ دو تو وہ کیا ہی اچھی بات ہے اور اگر چھپا کر فقیروں کو دو یہ تمہارے لیے سب سے بہتر ہے۔
معلوم ہوا؛ چھپا کر صدقہ و خیرات کرنا ہمارے حق میں بہتر ہے۔
حضرت اَنَس رَضِیَ اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ پاک کے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمايا : جب اللہ پاک نے زمین کو پیدا فرمایا تو وہ ہلنے لگی تو اللہ پاک نے
[1]...اَلْاِتْحَاف ُالْخِیرۃ ، کتاب العلم ، باب التحذیر من الریاء…الخ ، جلد : 1 ، صفحہ : 260 ، حدیث : 400۔