Sahaba Ki Aik Khobsorat Tamanna

Book Name:Sahaba Ki Aik Khobsorat Tamanna

ہے ، ایک مرتبہ آپ جنگ میں تھے ، کسی غیر مسلم سے لڑائی چل رہی تھی ، حیدرِ کَرَّار رَضِیَ اللہ عنہ نے اُس پر قابُو پا لیا ، قریب تھا کہ آپ اسے جہنّم پہنچا دیتے ، عین اسی لمحے اس نے جسارت کی اور آپ رَضِیَ اللہ عنہ پر  ( مَعَاذَ اللہ ! )  تھوک ڈال دیا۔اب ہونا تو یہ تھا کہ آپ اس پر مزید غُصّہ ہوتے ، اسے پہلے سے زیادہ تکلیف پہنچاتے مگر یہ مولائے کائنات رَضِیَ اللہ عنہ تھے ، آپ نے اس غیر مسلم کو چھوڑ دیا۔یہ دیکھ کر وہ بہت حیران ہوا کہ یہ کیا ماجرا ہے ؟ میری حرکت سے تو انہیں غُصَّہ آنا چاہئے تھے مگر انہوں نے اُلٹا مجھے مُعَاف کر دیا۔ جب اس نے حضرت مولا علی رَضِیَ اللہ عنہ سے اس کی حکمت پوچھی تو آپ نے فرمایا : میں نے تلوار صِرْف و صِرْف اللہ پاک کی رِضا کے لئے پکڑی ہے ، میں خُدا کے حکم کا بندہ ہوں ، میں اپنی ذات کا بدلہ نہیں لیتا۔ اُس غیر مُسْلِم نے جب یہ پیارا انداز دیکھا تو اسی وقت کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔ ( [1] )  

30 سال کی نمازیں دوبارہ پڑھیں

اسی طرح ایک بزرگ رَحمۃُ اللہ علیہ کا معمول تھا کہ ہمیشہ پہلی صَف میں نماز ادا کیا کرتے تھے ، ایک دِن اِتِّفاقاً آخری صَف میں کھڑے ہوئے تو دِل میں خیال آیا کہ آج لوگ مجھے آخری صَف میں دیکھ کر کیا کہیں گے۔ اس خیال کے آتے ہی آپ نے یہ سمجھا کہ میں نے جتنی نمازیں پہلی صَف میں پڑھی ہیں ، ان میں  دِکھاوا تھا ، لہٰذا 30 سال کی نمازیں دوبارہ پڑھیں۔ ( [2] )   

سُبْحٰنَ اللہ ! کیا شان ہے اللہ پاک کے نیک بندوں کی۔ شرعِی مسئلہ یہی ہے کہ اگر


 

 



[1]...مرقاۃ المفاتیح ، کتاب القصاص ، الفصل الاول ، جلد : 7 ، صفحہ : 10 ، تحت الحدیث : 3451  خلاصۃً۔

[2]...کیمیائے سعادت ، رکن چہارم ، اصل پنجم ، بابِ دوم ، حقیقت اخلاص ، صفحہ : 361۔