Sahaba Ki Aik Khobsorat Tamanna

Book Name:Sahaba Ki Aik Khobsorat Tamanna

حُضُور ، خواجۂ اجمیر ، اعلیٰ حضرت وغیرہ اَوْلیائے کرام  رَحمۃُ اللہ علیہم اور اللہ پاک کے نیک بندے کیسے زندگی گزارا کرتے تھے۔  غرض؛ مسلمانوں نے جب بھی تَرَقِّی کی ہے ، اپنے اَسْلاف کا رَستہ اپنا کر ہی کی ہے  اور آیندہ جب جب ترقِّی کریں گے ، اپنے اَسْلاف کا رستہ اپنا کر ہی کریں گے۔ اس کے عِلاوہ ہمارے پاس تَرَقِّی و کامیابی کا اور کوئی راستہ نہیں ہے۔اس لئے آج اس بات کی اَشَدّ ضرورت ہے کہ ہم اپنے اَسْلاف کو اپنا آئیڈیل بنائیں ، ان جیسا طرزِ زِندگی اپنانے ، اُن کے جیسا بننے کی شدید خواہش اپنے دِل میں بڑھائیں ، ہمارے دِل و دِماغ پر ہر وَقْت بس ایک ہی تمنّا سُوار ہونی چاہئے کہ میں نے اللہ پاک کے نیک بندوں جیسا بننا ہے۔اگر یہ خوب صُورت تمنّا ہمیں نصیب ہو جائے تو یقین مانیئے ! ہماری دُنیا بھی سنور جائے گی اور آخرت میں بھی بیڑا پار ہو جائے گا ، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم !

نیک لوگوں سے مُشَابہت کے فضائل

اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ جو جس قوم کے ساتھ مُشَابَہَت رکھتا ہے ، وہ انہی میں شُمار ہوتا ہے۔ ( [1] ) ایک حدیثِ پاک میں ہے : مَنْ اَعْجَبَهُ سَمْتُ رَجُلٍ فَهُوَ مِثْلُهُ جسے جس شخص کا طریقہ اچھا لگتا ہے ، وہ اُسی جیسا ہے۔ ( [2] )  

اللہ اَکْبَر ! پیارے اسلامی بھائیو ! ان اَحادِیث پر بار بار غور فرمائیے ! جسے جس کا طریقہ اچھا لگتا ہے ، وہ اسی جیسا ہے * آہ ! وہ نادان جنہیں فلمی ایکٹرز کے سٹائل اچھے لگتے ہیں


 

 



[1]...ابو داؤد ، کتاب اللباس ، باب فی لبس الشہرۃ ، صفحہ : 635 ، حدیث : 4031۔

[2]...الجامع لاخلاق الراوی ، الجزء الثانی ، صفحہ : 58 ، حدیث : 208۔