Book Name:Sahaba Ki Aik Khobsorat Tamanna
بےخبر کی خبر رکھنے والے ہیں ، ان پر دَرُود اَور سلام ہوں۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
حدیثِ پاک میں ہے : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّةُ الصَّادِقَةُ سچی نیت اَفْضَل تَرین عَمَل ہے۔ ( [1] )
اے عاشقانِ رسول ! اچھی اچھی نیتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے ! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں ، مثلاً نیت کیجئے ! * رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سنوں گا ، اسے یاد رکھنے ، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
صحابہ کرام کی ایک خُوبصُورت تمنّا
حضرت نجاشی رَحمۃُ اللہ علیہ جو حبشہ کے بادشاہ تھے اور انہوں نے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ظاہِری زندگی ہی میں کلمہ پڑھنے کی سعادت حاصِل کی ، یہ خُود تو کسی سبب سے بارگاہِ رسالت میں حاضِر نہ ہو پائے ، البتہ ایک مرتبہ انہوں نے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خِدْمت میں 70 افراد پر مشتمل ایک وَفْد بھیجا ، یہ لوگ جب بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے تو اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ان کے سامنے سورۂ یٰسین شریف کی تِلاوت فرمائی۔انہوں نے جب زبانِ مصطفےٰ ( صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ) سے رَبُّ الْعٰلَمِین کا کلام سُنا تو وہ زار و قطار رونے لگے۔ ایسی پُرسوز تِلاوت اور پُر تاثِیر کلام سُن کر ان کے سینے روشن ہو گئے اور یہ سب کے سب کلمہ