Sahaba Ki Aik Khobsorat Tamanna

Book Name:Sahaba Ki Aik Khobsorat Tamanna

نماز میں ایسا خیال آ جائے تو نماز دہرانی ضروری نہیں ہے مگر اللہ پاک کے نیک بندوں کا تقویٰ نِرالا ہی تھا۔ خیر ! ہمیں بھی چاہئے کہ رِیاکاری سے بچیں اور ہمیشہ اللہ پاک کی رِضا کے طلبگار رہیں۔

بنا دے مجھے نیک نیکوں کا صدقہ           گناہوں سے ہر دم بچا یا الہٰی !

مِرا ہر عمل بس ترے واسطے ہو            کر اِخلاص ایسا عطا یا الہٰی !

عبادت میں گزرے مری زندگانی          کرم  ہو  کرم  یا  خدا !  یا  الہٰی ! ( [1] )

 ( 3 ) : ذاتی دُشمنی نہیں رکھتے تھے

پیارے اسلامی بھائیو ! اللہ پاک کے نیک بندوں کی ایک پیاری عادت یہ بھی تھی کہ یہ نیک لوگ کسی کے ساتھ بھی ذاتی دُشمنی نہیں رکھتے تھے ، ان کی دوستی اور دُشمنی کا مِعْیار بھی اللہ پاک کی رِضا ہوا کرتا تھا یعنی یہ حضرات جس سے دوستی رکھتے تھے تو دُنیا کے لئے ، مال دیکھ کر ، ظاہِری ٹِپ ٹاپ وغیرہ دیکھ کر نہیں بلکہ اللہ پاک کی رِضا کے لئے اچھے اور نیک لوگوں کے ساتھ ہی دوستی لگایا کرتے تھے اور اگر کسی کو دِل میں بُرا جانتے تو وہ بھی اپنی ذات کے لئے نہیں بلکہ اللہ پاک کی رِضا کے لئے یعنی اللہ پاک کے دُشمنوں سے ہی دُشمنی رکھا کرتے تھے۔

افسوس ! آج کل بھائی بھائی کا گریبان پکڑتا ہے ، باپ بیٹے میں لڑائی ہوتی ہے ، پڑوسی آپس میں پیار محبّت سے نہیں رہتے ، عزیز رشتے داروں کے ساتھ مرنا جینا ختم کر دیتے ہیں ،  لڑائی جھگڑے مُعَاشرے میں بڑھتے جاتے ہیں اور ان لڑائیوں کی بنیاد کیا ہے ؟ ذاتی بغض ، کینہ ، حَسَد ، دُنیوی مال و دولت... ! !  کاش ! ہم اپنے نفس کی خاطِر لڑنا چھوڑ دیں ، ہماری


 

 



[1]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 105۔