Book Name:Sahaba Ki Aik Khobsorat Tamanna
* جو یُوٹیوبَرز کو * ٹِک ٹاکَرْز کو * کھلاڑیوں کو اپنا آئیڈیل بناتے ہیں * جنہیں غیر مسلموں کے انداز بھلے لگتے ہیں * جو اُٹھنے ، بیٹھنے میں * چال ڈھال میں * کھانے ، پینے اور پہننے وغیرہ میں غیر مسلموں کے فیشن کو ملحوظ رکھتے ہیں ، آہ ! اَفْسَوْس ! حدیثِ پاک کے مُطَابق وہ انہی جیسے ہیں۔
دوسری طرف کتنے خوش نصیب ہیں وہ لوگ * جنہیں پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سُنتوں سے محبّت ہے * جنہیں صحابۂ کرام علیہم ُالرِّضْوَان کی ادائیں اچھی لگتی ہیں * جنہیں غوثِ پاک ، داتا حُضُور ، خواجہ حُضُور ، اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ علیہم کی ادائیں پسند آتی ہیں * وہ خوش بخت جو اپنے بزرگوں ، اللہ پاک کے نیک بندوں کی سیرت پڑھتے یا سُنتے ہیں تو ان کے جیسا بننے ، ان کی ادائیں اپنانے کی خواہش دِل میں پاتے ہیں ، ایسے خوش بختوں کی تو کیا ہی شان ہے کہ رسولِ اَکْرَم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : جسے جس کا طریقہ اچھا لگتا ہے ، وہ اسی جیسا ہے۔
تم جس سے محبّت کرتے ہو ، اسی کے ساتھ رہو گے
صحابئ رسول ، حضرت اَبُو ذَرْ غِفَاری رَضِیَ اللہ عنہ نے ایک مرتبہ بارگاہِ رسالت میں عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! ایک آدمی ہے ، وہ کسی قوم سے محبّت کرتا ہے مگر اُن کے جیسا عَمَل نہیں کر پاتا ( اس کے متعلق کیا حکم ہے ) ؟ پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : اَنْتَ یَااَبَاذَرٍّ مَعَ مَنْ اَحْبَبْتَ یعنی اے ابو ذَر ! تم ( روزِ قیامت ) اسی کے ساتھ رہو گے ، جس سے محبّت کرتے ہو۔ ( [1] )