Sahaba Ki Aik Khobsorat Tamanna

Book Name:Sahaba Ki Aik Khobsorat Tamanna

خیر ! اب بادشاہ سلامت نے اَشْرفیوں کی تھیلی نکالی ، اس بہروپئے کو دیتے ہوئے کہا : اب کی بار واقعی تم جیت گئے ، یہ تمہارا اِنْعام... ! !  مگر اب حالت بدل چکی تھی ، اس بہروپئے نے اَدَب سے کہا : بادشاہ سلامت ! اب مجھے ان سِکّوں کی ضرورت نہیں ہے ، میں کوئی نیک آدمی نہیں ہوں ، میں نے بَس کچھ دِن نیک لوگوں کی مُشَابَہَت اِخْتیار کی ہے ، نیک لوگوں کے ساتھ اس چند دِن کی مُشَابہت کی یہ برکت ہے کہ اللہ پاک نے وقت کے بادشاہ کو میرے قدموں میں کھڑا کر دیا ہے ، اگر میں واقعی نیک لوگوں کے رستے پر چل پڑوں تو اللہ پاک کی کیسی کرم نوازیاں ہوں گی۔ اس سابقہ بہروپئے نے اتنا کہا اور اللہ پاک کی عِبَادت کے لئے جنگل کی طرف نِکل گیا۔ ( [1] )  

اے عاشقانِ رسول ! دیکھئے ! نیک لوگوں کو اپنا آئیڈیل بنا کر اُن کے نقشِ سیرت پر چلنے کی کیسی برکتیں ہیں ، اُس بہروپئے نے جھوٹے مُنہ نیک لوگوں کا رستہ اِخْتیار کیا تو اللہ پاک نے اُسے حقیقت میں اپنے نیک  بندوں کا رستہ عطا فرما دیا۔ ہمیں بھی چاہئے کہ ہم نیک لوگوں کے نقشِ سیرت سے روشنی لیں ، اپنے اَسْلاف ،  صحابۂ کرام ، اَوْلیائے کرام ، اللہ پاک کے نیک بندوں کی سیرت پڑھیں ، ان کے اَوْصاف ، ان کی مبارک عادات کی مَعْلُومات حاصِل کریں ، پھر ان کے جیسا بننے کی خاطِر ان کی عادات و اَطْوار کو عملی طور پر اپنانے کی کوشش میں لگ جائیں۔

اپنا آئیڈیل بنا لیجئے !

پیارے اسلامی بھائیو ! مَشْوَرَۃً ایک بات عرض ہے کہ کسی نہ کسی اللہ پاک کے نیک


 

 



[1]...زلف و زنجیر ، صفحہ : 349 -356 بتغیر  ۔