Book Name:Shoq e Hajj
مَّبْرُوْرَةٌ لَيْسَ لَهَا جَزَاءٌ اِلَّا الْجنَّة ور مقبول حج کی جزا صرف اور صرف جنّت ہی ہے۔ ( [1] )
حجِ مَبْرُور سے مراد وہ حج ہے : جس میں گناہ سے بچا جائے ، یا وہ حج جس میں رِیا و نام و نُمود سے پرہیز ہو ، یا وہ حج جس کے بعد حاجی مرتے وقت تک گناہوں سے بچے ، حج برباد کرنے والا کوئی عمل نہ کرے۔ ( [2] )
سفرِ حج میں مرنے والے کی فضیلت
پیارے آقا ، مدینے والے مصطفٰے صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جو حج کے لئے نکلا اور فوت ہوگیا تو قِیامت تک اُس کے لئے حج کرنے والے کا ثواب لکھا جائے گا اور جو عمرہ کے لئے نکلا اور فوت ہوگیا اُس کے لئے قِیامت تک عمرہ کرنے والے کا ثواب لکھا جائے گا۔ ( [3] )
روزانہ 120 رحمتیں نازِل ہوتی ہیں
حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہ عنہما روایت کرتے ہیں : اللہ کے رسول ، رسولِ مقبول صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اللہ پاک حاجیوں پر روزانہ 120 رحمتیں نازل فرماتا ہے ، ان میں سے 60 رحمتیں طواف کرنے والوں کے لئےہیں ، 40 رحمتیں کعبہ شریف کے قریب نماز پڑھنے والوں کے لئے ہیں اور 20 رحمتیں کعبہ کی زیارت کرنے والوں کے لئے ہیں۔ ( [4] )