Book Name:Shoq e Hajj
ہے * کعبہ شریف کے گرد چکر لگاتاہے * صفا مروہ کے درمیان دوڑتا ہے * مِنیٰ میں جا کر قربانی کرتاہے * میدانِ عرفات میں ٹھہرتا ہے * مزدلفہ میں قیام کرتا ہے * جمرات کے مقام پر شیطان کو کنکریاں مارتا ہے ، یہ وہ کام نہیں ہیں جوعقل میں آ سکیں ، صرف و صرف عشق ہی ان کاموں کو سمجھ سکتا ہے ، لہٰذا حج اَوَّل سے آخر تک عشق و محبت کا سفر ہے ، اس سفر پر وہی جاتا ہے ، اس سفر کاشوق اسی کو تڑپاتا ہے جس کے دل میں محبتِ اِلٰہی اور عشقِ رسول کے چراغ جل رہے ہوتے ہیں بلکہ جنہیں عشق و محبت کی دولت نصیب ہے ، وہ تو سَر کے بَل جانا بھی غنیمت سمجھتے ہیں۔
اپاہج حاجی کا ایمان افروز واقعہ
حضرت شفیق بلخی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں مکہ مکرمہ حج کے لیے جا رہا تھا راستے میں ایک شخص دیکھا ، اپاہج ہے ، چلنے پھرنے سے معذور ہے ، گِھسٹ گِھسٹ کر مکہ مکرمہ کی طرف چلا جا رہا ہے۔ مجھے بہت حیرت ہوئی کہ یہ کیسا عجیب شخص ہے ، چلنے سے معذور ہے پھر بھی کس شوق اور وارَفتگی کے ساتھ مکہ مکرمہ کی طرف جا رہا ہے۔
میں اس کے قریب گیا اور پوچھا : بھائی ! کہاں سے آئے ہو ؟ کہنے لگا : میں سمر قند سے آ رہا ہوں۔ ( سمرقند اَزْبُکِسْتَان کا ایک صوبہ ہے اور موجودہ نقشے کے مطابق سمرقند سے مکہ مکرمہ کا فاصلہ تقریباً4ہزار4سو17کلومیٹر ہے ) اتنا طویل سفر اور وہ شخص چلنے سے معذور گِھسٹ گِھسٹ کر جا رہا ہے۔ حضرت شفیق بلخی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : مجھے بڑی حیرت ہوئی اور میں نے اُس سے پوچھا : بھائی ! کتنا عرصہ ہوا سمرقند سے چلے ہوئے ؟ کہنے لگا : 10 سال ہو چکے