Book Name:Shoq e Hajj
گھر پہنچنے سے پہلے پہلے اس سے مغفرت کی دعا کرواؤ ، بے شک وہ بخشا ہوا ہے۔ ( [1] )
سوال بھی خود بتائے اور جواب بھی دئیے
ابن حَبّان کی روایت ہے ، ایک مرتبہ ایک انصاری صحابی پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں کچھ سوال پوچھنے کے لئے حاضر ہوئے ، رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اگر تم چاہو تو تم مجھ سے سوال کرو ! اور اگر چاہو تو میں ہی تمہیں تمہارے سوال بھی بتاؤں اور ان کے جواب بھی بتا دوں۔ صحابی رَضِیَ اللہ عنہ نے عَرْض کیا : یَا رسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم آپ ہی ارشاد فرمائیےکہ میں کیا پوچھنے آیا ہوں ؟ آقا کریم ، رؤوفُ رَّحیم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : تم پوچھنے آئے ہو کہ جب حاجی اپنے گھر سے نکلتا ہے تو اس کے لئے کیا ثواب ہے ؟ جب وہ میدانِ عرفات میں ٹھہرتا ہے تو اس کے لئے کیا ثواب ہے ؟ جب وہ رمیِ جمرات کرتا ( یعنی شیطانوں کو کنکر مارتا ) ہے تو اُس کے لئے کیا ثواب ہے ؟ جب حاجی سر منڈواتا ہے تو اس کے لئے کیا ثواب ہے ؟ جب حاجی آخری طواف پورا کر لیتا ہے تو اس کے لئے کیا ثواب ہے ؟ انصاری صحابی رَضِیَ اللہ عنہ نے عرض کیا : اے اللہ پاک کے نبی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! اُس ذات کی قسم ! جس نے آپ کو سچا نبی بنا کر بھیجا ، بے شک آپ نے سارے سوال درست ارشاد فرمائے ، اب ان کے جواب بھی عطا فرما دیجئے ، رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جب حاجی اپنے گھر سے نکلتا ہے تو اس کی سواری کے ہر قدم کے بدلے اس کے لئے ایک نیکی لکھی جاتی ہے اور اس کا