Shoq e Hajj

Book Name:Shoq e Hajj

ملے * کعبہ شریف کے پُر نور نظاروں سے آنکھیں ٹھنڈی کر پائیں * کبھی مُلتَزَم ( یعنی خانۂ کعبہ میں وہ حصہ جو دروازۂ کعبہ اور حجرِ اسود کے درمیان واقع ہے اس )  کو  چُومیں * کبھی حجرِ اسود کے بوسے لیں * کبھی میزابِ رحمت کے نیچے نفل پڑھنے کی سعادت نصیب ہو * مِنیٰ ، عرفات ، مُزدَلفہ  میں جانا اور  لَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْك کی صدائیں بلند کرنا نصیب ہو جائے۔

 امیرِ اہلسنت حضرت مولانا محمد الیاس عطارقادِری دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   اللہ پاک  کی بارگاہ میں دعا کرتے ہیں :

بڑا حج پہ آنے کو جی چاہتا ہے             بُلاوا اب آ ئیگا کب یا الٰہی !

مَیں مکّے میں آؤں مدینے میں آؤں       بنا    کوئی   ایسا   سَبب   یا   الٰہی ! ( [1] )

اللہ پاک ہم سب کو حج  اور عمرہ کرنے کی ، اور مدینہ مُنَوَّرَہ میں بار بار ، بار بار ، بار بار  باادب حاضری کی سَعادت نصیب کرے ، کاش ... ! ہم مکے  میں جائیں ، مدینے میں  جائیں پھر آئیں ، پھر جائیں ، پھر آئیں پھر جائیں ، کاش... ! آخر مدینے ہی میں دو گز زمیں کا ٹکڑا نصیب ہو جائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔

حج کی سعادَت کس کو ملتی ہے... ؟

اللہ پاک قرآن کریم میں فرماتا ہے :

وَ اَذِّنْ فِی النَّاسِ بِالْحَجِّ   ( پارہ : 17 ، سورۂ حج : 27 )  

ترجَمہ کنزُ الایمان : اور لوگوں میں حج کی عام ندا کردے۔


 

 



[1]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 107۔