Book Name:Shoq e Hajj
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ( [1] ) اے عاشقانِ رسول ! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے ! مثلاً نیت کیجئے ! * عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * با اَدب بیٹھوں گا * دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا * اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت مالک بن دینار رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اللہ پاک کے ولئ کامل ہیں ، محبتِ الٰہی سے سرشار ، عشقِ رسول سے مالامال ، بہت بلند رتبہ شخصیت ہیں ، آپ فرماتے ہیں : اللہ پاک نے مجھے 14 سال مسلسل حج کی سعادت عطا فرمائی ، میں ہر سال مکۂ مکرمہ میں حاضر ہوتا ، کعبہ شریف کا طواف کرنے کی سعادتیں حاصل کرتااور ہر سال میں وہاں ایک شخص کو دیکھتا ، وہ خانہ کعبہ کا دروازہ پکڑے ہوتا ، جب وہ تَلْبِیَہ ( یعنی لَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْك ) کہتا تو غیب سے آواز آتی : لَا لَبَّيْك ( یعنی تیرا لَبَّيْك کہنا قبول نہیں ) ، حضرت مالک بن دینار رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : 14 وَیں سال میں نے اس شخص سے پوچھا : اے درویش ! تُو بہرا تو نہیں ہے ؟ کیا تجھے