Book Name:Ala Hazrat Aur Aqidah Khatm e Nubuwwat
عقیدہ ہے کہ انسان تو انسان جانور بھی اس کی گواہی دیتے رہے ہیں۔ چنانچہ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : سرکارِ عالی وقار مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کے مجمع میں تشریف فرما تھے ، قبیلہ بنوسلیم کا ایک شخص آیا ، وہ گوہ کا شکار کر کے لایا تھا ، اُس نے گوہ کو آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے سامنے ڈال دیا اور بولا : میں اس وقت تک ایمان قبول نہ کروں گا جب تک یہ گوہ آپ پر ایمان نہ لائے ، چنانچہ پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے گوہ کو پُکارا تو اس نے کہا : لَبَّیْکَ وَ سَعْدَیْکَ ( یعنی میں حاضِر ہوں اور فرمانبرداری کے لئے تیّار ہوں ) ۔ گوہ نے یہ بات اتنی بلند آواز سے کہی کہ سب حاضِر ین نے سُن لی۔ پھر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : تیرا معبود ( یعنی عِبَادت کے لائق ) کون ہے ؟ گوہ نے جواب دیا : میرا معبود وہ ہے جس کا عرش آسمان میں ہے ، اسی کی بادشاہی زمین میں ہے ، اس کی رحمت جنّت میں ہے اور اس کا عذاب جہنّم میں ہے۔ پھر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پوچھا : اے گوہ ! بتا میں کون ہوں ؟ گوہ نے بلند آواز سے کہا : اَنْتَ رَسُوْلُ رَبِّ الْعالمین وَ خَاتَمُ النَّبِیٖن یعنی آپ اللہ رَبُّ العالمین کے رسول اور سب سے آخری نبی ہیں۔ جس نے آپ کو سچا مانا وہ کامیاب ہو گیا اور جس نے آپ کو جھٹلایا وہ نامراد ہو گیا۔ یہ معجزہ ( Miracle ) دیکھ کر وہ شخص اتنا متاثر ( Impress ) ہوا کہ اسی وقت کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔ ( [1] )
اے بلا ! بےخردئ کفار ، رکھتے ہیں ایسے کے حق میں انکار
کہ گواہی ہو اگر اُس کو درکار ، بےزباں بول اُٹھا کرتے ہیں ( [2] )
وضاحت : آہ ! مصیبت ! اللہ پاک کے آخری نبی ، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو نہ ماننے