Book Name:Amad e Mustafa Marhaba Marhaba
والدہ بننے والی ہیں ، جب ولادت ہو تو ان کا نام مُحَمَّد ( صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ) رکھئے اور اپنا معاملہ چھپائیے... ! ! ( [1] )
مزید فرماتی ہیں : جب وِلادت کا وَقْت آیا ، میں گھر میں اکیلی تھی ، حضرت عبد المطلب رَضِیَ اللہ عنہ طواف کرنے گئے تھے ، یہ پیر کا دِن ( Monday ) تھا ، میں نے دِل ہلا دینے والی آواز سُنی ، پھر مجھے لگا جیسے ایک پرندے نے سفید پروں سے مجھے مَسْ کیا ہو ، اس سے میرا خوف جاتا رہا ، پھر سفید رنگ کا شربت لایا گیا ، شاید یہ دودھ تھا ، مجھے پیاس لگی تھی ، میں نے شربت پیا تو مجھ سے بلند نور روشن ہو گیا ، پھر لمبے قد کی عَوْرَتوں نے مجھے گھیرے میں لے لیا ، میں سمجھی کہ عبدِ مناف کی خواتین ہیں ، ابھی میں تعجب میں تھی کہ انہیں میرے بارے میں کیسے عِلْم ہوا ، ان میں سے ایک بولی : میں آسیہ ہوں ، دوسری نے کہا : میں مریَم بنتِ عمران ہوں اور بقیہ خواتین کی طرف اشارہ کر کے بتایا : یہ حورِ عین ہیں۔
میری حالت دُشوار ہو رہی تھی ، عجیب سِی آوازیں مجھے بار بار خوف زدہ کر رہی تھیں ، اتنے میں دیکھا : زمین سے آسمان تک سفید دیباج ( ایک قسم کا ریشمی کپڑا ) لٹکا دیا گیا ہے اور کچھ لوگ چاندی کے برتن لئے ہَوا میں کھڑے ہیں۔مجھے پسینہ آرہا تھا جس کی بوندیں موتی جیسی اور خوشبو مشک جیسی تھی ، پھر اچانک پرندوں کا ایک غول ( Birds Flock ) جن کی چونچیں زمرد ( Emerald ) کی اور پَر یاقوت ( Ruby ) کے تھے ، میرے کمرے میں داخِل ہوئے۔ اس وَقْت اللہ پاک نے میری آنکھوں سے پردے اُٹھا دئیے ، مجھے زمین کے مشرِق ومغرِب نظر آرہے تھے ، میں نے دیکھا : 3 پرچم ہیں ، ( 1 ) : ایک مشرِق ( East ) میں
[1]...مواہب اللدنیۃ ، المقصد الاول...الخ ، آيات ولادتہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ، جلد : 1 ، صفحہ : 65۔