Book Name:Amad e Mustafa Marhaba Marhaba
سَیِّدَہ آمنہ رَضِیَ اللہ عنہا فرماتی ہیں : پھر آسمان سے ایک بادَل نے اُتر کر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو ڈھانپ لیا اور مجھ سے اوجھل کر دیا ، کوئی کہنے والا کہہ رہا تھا : مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو مشرق ومغرب کی سیر کراؤ ! انہیں سمندروں میں لے جاؤ ! تاکہ تمام مخلوق ان کا نام ، حلیہ اور اَوصاف ( Qualities ) جان لے ، سب کو مَعْلُوم ہو جائے کہ یہ ماحِی ( مٹانے والے ) ہیں جو شرک کو مٹا دیں گے۔ پھر جلد ہی وہ بادل چھٹ گیا۔ ( [1] )
خطیب بغدادی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی رِوَایت میں ہے ، آپ رَضِیَ اللہ عنہا فرماتی ہیں : پھر میں نے دیکھا کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ریشم کے سبز کپڑے میں لپٹے ہوئے ہیں اور اس سے پانی ٹپک رہا ہے ، کوئی اعلان کرنے والا اعلان کر رہا تھا : واہ واہ ! کیا خوب... ! ! مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو تمام دُنیا پر قبضہ دے دیا گیا ، کائنات ( Universe ) کی کوئی چیز نہیں جو ان کے قبضہ و اقتدار اور غلبہ و اطاعت میں نہ ہو۔ اب میں نے چہرۂ انور کو دیکھا جو چودھویں کے چاند کی طرح چمک رہا تھا اور بدن مُبَارَک سے پاکیزہ مشک کی خوشبو آرہی تھی پھر 3 شَخْص نظر آئے ، ( 1 ) : ایک کے ہاتھ میں چاندی کا لوٹا ( Silver Ewer ) ( 2 ) : دوسرے کے ہاتھ میں سبز زمرد ( Green Emerald ) کا طشت ( یعنی تھال ) ( 3 ) : اور تیسرے کے ہاتھ میں ایک چمک دار انگوٹھی تھی ، انگوٹھی کو 7 مرتبہ دھو کر اس نے حُضُور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے مُبَارَک کندھوں کے درمیان مہر نبوت لگا دی پھر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو ریشمی کپڑے میں لپیٹ کر اُٹھایا اور میرے سپرد کر دیا۔ ( [2] )
آمنہ تجھ کو مُبَارَک شاہ کا میلاد ہو تیرا آنگن نور ، تیرا گھر کا گھر سب نور ہے ( [3] )