Insan Aur Shaitan Mein Faraq

Book Name:Insan Aur Shaitan Mein Faraq

معجزہ دکھایا،تو سچ سچ بتا کہ وہ روٹی کس نے لی تھی؟ وہ شخص بولا: مجھے معلوم نہیں کہ روٹی کس نے لی تھی؟ آپ عَلَیْہِ السَّلام  اس شخص کو لے کردو بارہ سفر پر روانہ ہوئے، راستے میں ایک دریا آیا، آپ عَلَیْہِ السَّلام  نے اس شخص کا ہاتھ پکڑا اور اسے لے کر پانی پر چلتے ہوئے دریا پار کر لیا،پھر آپ عَلَیْہِ السَّلام  نے اس سے فرمایا: تجھے اس پاک پروردگار کی قسم !جس نے تجھے میرے ہاتھوں یہ معجزہ دکھایا، سچ سچ بتا کہ تیسری روٹی کس نے لی تھی؟ اس نے پھر وہی جواب دیا کہ مجھے معلوم نہیں۔ آپ عَلَیْہِ السَّلام  اس شخص کو لے کر آگے بڑھے، راستے میں ایک ویران صحرا آ گیا۔ آپ عَلَیْہِ السَّلام  نے اس سے فرمایا:بیٹھ جاؤ، پھر آپ عَلَیْہِ السَّلام  نے کچھ ریت جمع کی اور فرمایا: اے ریت ! اللہ پاک کے حکم سے سونا بن جا تووہ ریت فوراً سونے میں تبدیل ہوگئی۔آپ عَلَیْہِ السَّلام  نے اس کے 3حصے کئے اور فرمایا: ایک حصہ میرا دوسرا تیرا اور تیسرا حصہ اس کے لئے ہے جس نے وہ روٹی لی تھی، یہ سن کر وہ شخص بولا:وہ روٹی میں نے ہی چھپائی تھی۔

    حضرت سیدنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام  نے اس شخص سے فرمایا: یہ تینوں حصے تم ہی لے لو۔ اتنا کہنے کے بعدآپ عَلَیْہِ السَّلام  اس شخص کو وہیں چھوڑ کر آگے روانہ ہوگئے۔ وہ اتنا زیادہ سونا ملنے پر بہت خوش ہوا، او راس نے وہ سارا سونا اٹھالیا اتنے میں وہاں دو اور شخص پہنچے جب انہوں نے دیکھا کہ اس ویرانے میں اکیلا شخص ہے اور اس کے پا س بہت سا سونا ہے تو انہوں نے ارادہ کیا کہ ہم اس شخص کو قتل کر دیتے ہیں او ر اس سے سونا چھین لیتے ہیں، جب وہ اسے قتل کرنے کے لئے آگے بڑھے تو اس شخص نے کہا : تم مجھے قتل نہ کرو بلکہ ہم اس سونے کو آپس میں تقسیم کرلیتے ہیں، اس پر وہ دونوں شخص قتل سے باز رہے اور اس بات پر