Insan Aur Shaitan Mein Faraq

Book Name:Insan Aur Shaitan Mein Faraq

کہ انہوں نے ہمیں دِینی تعلیم نہیں دِلوائی *کیا کریں جی مُعَاشرہ ہی خراب ہے، اچھے بندے کو جینے ہی کب دیتا ہے (یعنی اپنی بُرائیوں کا الزام معاشرے کے سَر ڈال دیا) *داڑھی خُود کٹوائی اور کہہ دیا: نائی کا قصور ہے، اس نے کاٹ دی تھی *مجھے تو فُلاں دوست نے بہکا دیا تھا  وغیرہ، یوں ہم دوسروں کے سَر الزام ڈال کر خُود کو تسلّی دے لیتے ہیں، یہ غلط انداز ہے، روزِ قیامت جب جہنمیوں کو جہنّم میں ڈالا جائے گا تو وہ یہ کام کریں گے، قرآنِ پاک میں ہے:

كُلَّمَا دَخَلَتْ اُمَّةٌ لَّعَنَتْ اُخْتَهَاؕ-حَتّٰۤى اِذَا ادَّارَكُوْا فِیْهَا جَمِیْعًاۙ-قَالَتْ اُخْرٰىهُمْ لِاُوْلٰىهُمْ رَبَّنَا هٰۤؤُلَآءِ اَضَلُّوْنَا فَاٰتِهِمْ عَذَابًا ضِعْفًا مِّنَ النَّارِ ﱟ-قَالَ لِكُلٍّ ضِعْفٌ وَّ لٰكِنْ لَّا تَعْلَمُوْنَ(۳۸) (پارہ:8، الاعراف:38)

 ترجمہ کنزُ العِرفان: جب ایک گروہ(جہنم میں) داخل ہو گا تو دوسرے (گروہ) پر لعنت کرے گا، حتٰی کہ جب سب اس میں جمع ہو جائیں گے تو ان میں بعد والے پہلے والوں کے لئے کہیں گے: اے ہمارے ربّ! انہوں نے ہمیں گمراہ کیا تھا تو تو انہیں آگ کا دُگنا عذاب دے،  اللہ فرمائے گا: سب کے لئے دُگنا  ہے لیکن تمہیں معلوم نہیں۔

یہ غیر مسلموں کا حال ہے...!! یہاں دُنیا میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں، مل کر خُوشیاں مناتے ہیں، جُرم ایک ساتھ کرتے ہیں، اللہ و رسول کی گستاخیاں مل کر کرتے ہیں، جب جہنّم میں جائیں گے تو ایک دُوسرے پر الزام لگائیں گے کہ مولیٰ! یہ ہیں جنہوں نے ہمیں بھٹکایا، ان کو دُگنا عذاب دے...!! مگر حکم ہو گا: تم سب کے لئے دُگنا عذاب ہے۔

یہ سمجھنے کی بات ہے؛غلطی ہو گئی، سَو ہو گئی، اب اسے مان بھی لیجئے اور اس کا ذِمَّہ دار