Book Name:Malakul Maut Ke Waqiaat

جائیں گے جبکہ آپ کے دُشْمن شیطان کو ایک وقت تک کے لئے اسی دُنیا میں رہنا ہو گا، جب اُس کی مہلت ختم ہو گی تو وہ اگلے پچھلوں کی تکلیف کے برابر موت کی تکلیف اُٹھائے گا۔

اب حضرت آدَم عَلَیْہِ السَّلَام نے مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام سے پوچھا: مجھے بتائیے! شیطان پر موت کیسے طاری ہو گی؟ جب حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام نے آپ کو  شیطان مردُود کی موت کے بارے میں بتایا تو آپ نے کہا: رَبِّ حَسْبِیْ حَسْبِیْ یعنی اے اللہ کریم! مجھے یہ کافِی ہے، میں اس پر راضی ہوں۔

(حضرت کعبُ الْاَحْبار رَضِیَ اللہُ عنہ اتنا بیان کر کے خاموش  ہو گئے جبکہ) لوگوں پر دہشت طاری تھی، کسی نے پوچھا: اے کعب الاحبار رَضِیَ اللہُ عنہ! اللہ پاک آپ پر رحم فرمائے شیطان پر موت کیسے طاری ہو گی؟ حضرت کعبُ الْاَحبار رَضِیَ اللہُ عنہ نے پہلے تو بتانے سے اِنْکار کیا، پِھر فرمایا: جب دُنیا اپنے اِخْتتام پر ہو گی، صُور پُھونکے جانے کے بالکل قریب ہو گا، اس وقت لوگ بازاروں میں ہوں گے، کچھ آپس میں باتیں کر رہے ہوں گے، کچھ آپس میں جھگڑ رہے ہوں گے، کچھ خریداری میں مَصْرُوف ہوں گے کہ اچانک زور دار دھماکے جیسی آواز آئے گی، اسے سُن کر آدھے لوگ بےہوش  ہو کر گِر جائیں گے، پِھر 3 دِن تک انہیں ہوش نہیں آئے گا، باقی آدھے لوگوں کی عقل جواب دے جائے گی اور وہ پاگل  ہو کر رہ جائیں گے۔

ابھی لوگ اسی حالت میں ہوں گے کہ زمین و آسمان کے درمیان بجلی گرجنے جیسی زور دار آواز گونجے گی، اس کے ساتھ ہی دُنیا فنا  ہو جائے گی۔ یہ وہ وقت ہے جس وقت تک شیطان کو مہلت دی گئی ہے، اب اللہ پاک حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام کو حکم دے گا: