Book Name:Malakul Maut Ke Waqiaat

اے مَلَکُ الموت! میں نے اگلے پچھلوں کی گنتی کے برابر تمہارے مددگار بنائے، تجھ میں تمام اَہْلِ زمین و اَہْلِ آسمان کی طاقت رکھ دی گئی، آج تمہیں غضب کا لباس پہنایا جا رہا ہے، آج میرے غضب کے ساتھ شیطان  کے پاس پہنچو اور اسے موت کا مزہ چکھاؤ اور آج تک جتنے جِنّوں اور انسانوں پر موت کی تکلیفیں طاری ہوئی ہیں، ان سب کی تکلیفوں  کے مجموعے سے بھی کئی گُنَاہ زیادہ تکلیف اس مَرْدُود پر طاری کر دو۔

اس کے ساتھ ہی دارُوغَۂِ جہنّم کو جہنّم کے دروازے کھول دینے کا حکم ہوگا، پِھر حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام ایسی خوفناک شکل کے ساتھ شیطان کے پاس آئیں گے کہ اگر آپ کی اس شکل و صُورت کو زمین و آسمان والے دیکھ لیں تو برف کی طرح پگھل جائیں۔ حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام شیطان کو جِھڑکیں گے، آپ کے جھڑکنے کی آواز ایسی گرجدار  ہو گی کہ اگر مشرق و مغرب والے اسے سُن لیں تو اُن کی عقل کام کرنا چھوڑ دے۔ یہ ہیبت ناک منظر دیکھ کر شیطان بھاگے گا، حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام فرمائیں گے: اے خبیث! رُک جا! تُو نے آج تک جتنوں کو گمراہ کر کے جہنّم تک پہنچایا ہے، آج تمہیں ان سب کی تکلیف کے برابر تکلیف میں مبتلا کیا جائے گا۔ تُو نے کتنی لمبی زِندگی پائی، کتنوں کو گمراہ کیا، کتنوں کو جہنّم میں پہنچایا، وہ سب جہنّم میں تیرے منتظر ہیں، تیری مہلت ختم ہوئی، اب بھاگ! کہاں تک بھاگے گا۔

اس وقت شیطان مردُود کو بھاگنے کی کوئی جگہ نہیں مِل رہی ہو گی، یہ پاگلوں کی طرح کبھی مشرق  کی طرف جائے گا، کبھی مغرب  کی طرف جائے گا، کبھی سمندر  میں غوطہ لگائے گا مگر جہاں بھی پہنچے گا، حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام اسے سامنے ہی ملیں گے۔ اسی