Book Name:Malakul Maut Ke Waqiaat

طرح بھاگتے دوڑتے حضرت آدَم عَلَیْہِ السَّلَام کے مِزار پر پہنچے گا اور کہے گا: اے آدَم! تمہاری وجہ سے ہی میں مردُود ہوا، کاش! تُم پیدا ہی نہ ہوئے ہوتے۔

اللہ اکبر! کیسا خبیث ہے! ایسی حالت میں بھی اپنے گُنَاہ کا الزام دوسروں پر ڈال رہا ہو گا۔ خیر! اب یہ بھاگتا دوڑتا اس جگہ آئے گا، جہاں پہلی بار مَردُود ہو کر زمین پر اُترا تھا، یہاں زمین آگ کی طرح دہک رہی ہوگی، جہنمیوں کو ہانکنے والے فرشتے اسے گھیر لیں گے اور اسے کانٹے دار زنجیروں میں جکڑ دیا جائے گا، اب جب تک اللہ پاک چاہے گا یہ نزع کے دَرْد اور تکلیف میں مبتلا رہے گا، پِھر حضرت آدم و حوا علیہماالسَّلَام کو اُٹھا کر کہا جائے گا: اے آدم! اے حوّا! یہ ہے تمہارا دُشمن...!! دیکھ لو کیسے عذاب میں گرفتار ہے، جب وہ اس بدبخت مردُود کو حالتِ نزع میں تڑپتے، تکلیف کے سبب لوٹ پوٹ ہوتے دیکھیں گے تو کہیں: رَبَّنَا قَدْ اَتْمَمْتَ عَلَیْنَا النِّعْمَۃَ اے ہمارے رَبّ! (ہمارے دُشمن کو ایسی سزا دے کر) تُو نے ہم اپنی نعمت تمام کر دی۔ آخر شیطان مردُود تڑپ تڑپ کر موت کے گھاٹ اُتر جائے گا۔ ([1])

پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! شیطان مردُود کی کیسی مٹی پلید ہو گی، کیسی ہولناک سزاؤں میں مبتلا ہو گا، یہ تَو ابھی صِرْف نزع کی کیفیت کا بیان ہے، روزِ قیامت جہنّم میں اس مردُود کو جو سزا   ہو گی، اس کا بیان کون کر سکتا ہے...؟؟ جانتے ہیں اس مردُود کو یہ سزا کیوں ملے گی؟ اس کا ایسا بھیانک انجام   کیوں ہو گا؟ اس لئے کہ اس بدبخت نے اللہ پاک کے نبی حضرت آدَم عَلَیْہِ السَّلَام کی گستاخی کی، نبی کے مقابلے میں تکبُّر کیا، اللہ


 

 



[1]...تَنْبِیْهُ الْغَافِلِین،باب الحکایات ،صفحہ:360 ملتقطًا۔