Book Name:Hazrat Ibrahim Ke Waqiyat

پر ہم غُلاموں کے لئے ہے، سنیئے! اور دِل خوش کیجئے! ہمارے پیارے پیارے قا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: مِعْراج کی رات میری ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام سے مُلاقات ہوئی، آپ نے فرمایا: اے محبوب نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! اپنی اُمَّت کو میرا سلام پہنچائیے!

(سُبْحٰنَ اللہ! کیا بات ہے...!! آقا کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے صدقے میں ہم گنہگاروں پر کیا کیا عِنَایتیں ہیں...!! اللہ پاک کے خلیل عَلَیْہِ السَّلَام ہم گنہگاروں کو سلام پہنچا رہے ہیں۔

اے ماہِ مدینہ تری تَنْوِیر کے قرباں!                                        چمکا دیا اُمّت کا نصیبہ شبِ معراج

اللہ پاک ہمیں ان کرم نوازیوں پر شکر کی توفیق بخشے۔ مَدَّاحِ حبیب مولانا جمیلِ رضوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:

اپنے مَحْبوب کی اللہ نے اُمّت میں کِیَا

سُنِّیو...! مِل کے کرو شکرِ خُدا آج کی رات...!!)

خیر! میں روایت سُنا رہا تھا۔ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ذریعے اُمّت کو سلام پہنچایا، پِھر فرمایا: اے مَحْبُوب نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! اپنی اُمّت کو فرمائیے کہ جنّت پاک اور زَرْخَیز زمین ہے اور خالی میدان کی صُورت ہے۔ بےشک یہاں کے باغات سُبْحٰنَ اللہ! اَلْحَمْدُ لِلّٰہ! لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ اور اَللہُ اَکْبَر ہیں۔ ([1])

یعنی جنّت کی زمین خالی ہے، بندہ سُبْحٰنَ اللہ! اَلْحَمْدُ لِلّٰہ! لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ اور اَللہُ اَکْبَر کہتا ہے تو اس کے لئے جنّت میں درخت لگتے رہتے ہیں۔ لہٰذا اے پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنی اُمّت سے فرمائیے! ان کلمات کا کثرت سے ذِکْر کیا کریں تاکہ جنّت میں اُن کےلئے زیادہ سے زیادہ باغات لگتے رہیں۔ 


 

 



[1]... الانس الجلیل، جلد:1، صفحہ:130 ۔