Book Name:Hazrat Ibrahim Ke Waqiyat

سکتا ہے، بھلا مُردَے زندہ کرنا، اس کے لئے کون سی مشکل بات ہے؟ اللہ پاک فرماتا ہے:

فَاِنَّمَا هِیَ زَجْرَةٌ وَّاحِدَةٌۙ(۱۳) فَاِذَا هُمْ بِالسَّاهِرَةِؕ(۱۴) (پارہ:30، اَلنّٰزِعٰت:13-14)

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: تو وہ (پُھونک)تَو ایک جھڑکنا ہی ہے، تو فوراً وہ کھلے میدان میں آ پڑے ہوں گے۔

اللہ! اللہ! یہ ہے اللہ پاک کی قدرت...!! غیر مُسْلِم اسے بہت مشکل سمجھتے تھے کہ گلی سڑی ہڈیوں میں جان کیسے ڈالی جا سکتی ہے؟ کیسے انہیں پِھر سے زندہ کیا جا سکتا ہے؟ اللہ پاک نے فرمایا: یہ تو صِرْف ایک جھڑکی ہو گی، بَس! صُوْر پُھونکا جائے گا، اسی وقت ہزاروں سال پُرانے مُردے بھی قبروں سے اُٹھ کھڑے ہوں گے۔([1])

مُردَوں کو پُکارنا کیسا...؟

پیارے اسلامی بھائیو! مزید اس واقعہ میں یہ بھی غور فرمائیے! حضرت اِبْراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے 4 پرندے لئے *ایک مَوْر *ایک مُرغ *ایک کبوتر اور *ایک گِدھ یا کوّا۔ ان کو ذَبَح کیا، پِھر ان کا گوشت آپس میں مِلا دیا، پِھر ان کا گوشت دُور پہاڑوں پر رکھ دیا، اس کے بعد کیا کِیا، اللہ پاک فرماتا ہے:

ثُمَّ ادْعُهُنّ (پارہ:3، البقرہ:260)          ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: پھر انہیں پکارو!

یہاں ذرا سمجھنے کی بات ہے *انسان نہیں، پرندے ہیں *زندہ نہیں، مُردَہ ہیں *قریب نہیں، دُور ہیں۔ اللہ پاک نے حکم دیا اور حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے ان مَرے ہوئے پرندوں کو دُور سے پُکارا: تَعَالِیْنَ یعنی *اے مرغ! اِدھر آ *اے کبوتر! اِدھر آ *اے مَور! ادھر آ * اے گِدھ! اِدھر آ۔


 

 



[1]... صراط الجنان، پارہ:30، النازعات، زیر آیت:10-14، جلد:10، صفحہ:526 ماخوذًا۔