Book Name:Hazrat Ibrahim Ke Waqiyat

حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کیا:

بَلٰى وَ لٰكِنْ لِّیَطْمَىٕنَّ قَلْبِیْؕ- (پارہ:3، البقرہ:260)

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: یقین کیوں نہیں مگر یہ (چاہتا ہوں) کہ میرے دل کو قرار آجائے۔

یعنی اے مالِکِ کریم! تُو مُردَے زندہ فرمائے گا، مجھے اس پر پُورا یقین ہے، پکّا ایمان ہے لیکن اب تک مجھے عِلْمُ الْیَقِیْن حاصِل ہے (یعنی میں نے وَحی کے ذریعے جان کر مان لیا ہے اور پُورا یقین کر لیا ہے) مگر اب عَیْنُ الْیَقِیْن (یعنی آنکھوں سے دیکھ کر مزید پکّا یقین) حاصِل کرنا چاہتا ہوں۔([1])

اللہ کریم نے آپ کی یہ درخواست پُوری کی اور حکم ہوا: اے ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام! 4 پرندے لیجئے! انہیں اپنے ساتھ خُوب مانُوس کر لیجئے! پِھر انہیں ذَبح فرمائیے! ان کا قیمہ کر لیجئے! پھر ان کا گوشت آپس میں مِلا دیجئے! پِھر ان کے سَر اپنے پاس رکھ لیجئے! اور گوشت کے 4حصّے کر کے 4 مختلف پہاڑوں پر رکھ دیجئے! اور

ثُمَّ ادْعُهُنّ (پارہ:3، البقرہ:260)

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: پھر انہیں پکارو

یعنی پِھر اُن پرندوں کو پُکارئیے! وہ دوڑتے ہوئے آپ کے پاس آ جائیں گے۔

حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے ایسا ہی کیا، 4 پرندے لئے، کون کون سے پرندے تھے؟ عُلَما فرماتے ہیں: آپ نے (1):ایک مَوْر لیا (2):ایک مُرغ (3):ایک کبوتر (4):اور ایک گِدھ یا کوّا۔ ان کو اپنے ساتھ مانُوس کیا، پھر ان چاروں کو ذَبَح کر کے ان کا گوشت 4مختلف پہاڑوں پر رکھا، پِھر جیسے ہی انہیں پُکارا تو ان چاروں کا گوشت اپنی جگہ سے اُڑ کر آپ کے پاس آیا اور اپنے اپنے سَروں کے ساتھ مِل گیا، یوں چاروں کے چاروں پرندے


 

 



[1]...تفسیر نعیمی، پارہ:3، البقرہ، زیرِ آیت:260، جلد:3، صفحہ:78بتصرف۔