Book Name:Shehar e Muhabbat
کیا ہیں؟فرمایا): یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیْ، اپنے آقا و مولیٰ، رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خدمت میں درودوں کے نذرانے پیش کرتے ہیں۔
حضرت کَعْبُ الْاَحْبَار رَضِیَ اللہُ عنہفرماتے ہیں: شام تک یہ فرشتے یہیں حاضِر رہتے ہیں، جب شام ہوتی ہے تو یہ فرشتے چلے جاتے ہیں، ان کی جگہ مزید 70 ہزار حاضِر ہوتے ہیں، اب شام سے صبح تک یہ 70 ہزار فرشتے روضۂ پاک کو اپنے پَروں سے ڈھانپے رکھتے ہیں اور درودوں کے نذرانے پیش کرتے رہتے ہیں۔ یہ سلسلہ قیامت تک یونہی چلتا رہے گا۔([1])
سَتَّر ہزار صبح ہیں، سَتَّر ہزار شام
یُوں بندگئ زُلْف و رُخ آٹھوں پہر کی ہے
جو ایک بار آئے دوبارہ نہ آئیں گے
رُخصت ہی بارگاہ سے بس اس قدر کی ہے([2])
وضاحت: ہر رَوْز 70 ہزار فرشتے صبح کو اور 70 ہزار فرشتے شام کویعنی ایک لاکھ چالیس ہزار فرشتے ہر روزبارگاہِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم میں حاضِر ہوتے، درودِ پاک کے نذرانے پیش کرتے اور جانِ کائنات، فخرِ موجودات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی زُلْفِ مبارک اور چہرۂ وَالضُّحیٰ کی تعریف و ثنا کرتے ہیں، پھر یہ بھی کہ جو فرشتہ ایک بار حاضِر ہو چکا، دوبارہ قیامت تک اس کو حاضِر ہونا نصیب نہ ہو گا کہ اللہ پاک کی بارگاہ سے بس اتنی ہی اجازت ہے، اگر ایسا نہ ہوتا تو کروڑوں فرشتے حاضِری سے محروم رہ جاتے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد