Book Name:Shehar e Muhabbat
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
حضرت اَبُو فَضْل قُوْمَسَانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بہت بڑے عاشِقِ رسول اور نیک شخص تھے، ایک مرتبہ خُراسان سے ایک عاشِقِ رسول آپ کے پاس آیا اور کہنے لگا: الحمد للہ! میں مسجدِ نبوی شریف میں سویا ہوا تھا، مجھ پر کرم ہو گیا، عَرش پر جانے والے، جنّت کی سیر فرمانے والے، رَبّ کے محبوب نبی، مکی مَدَنی، مُحَمَّدِعربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم میرے خواب میں تشریف لے آئے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے مبارک ہونٹوں میں حرکت ہوئی، رحمت کے پُھول جھڑنے لگے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جب تُو ہَمَذَان (شہر)جائے تو اَبُو فَضْل قُوْمَسَانی کو میرا سلام کہنا۔ میں نے عَرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم !اُن پر اِس کرم کی وجہ کیا ہے؟ فرمایا: وہ روزانہ 100 مرتبہ مجھ پر دُرود پڑھتا ہے۔
سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے اُس بلند رُتبہ ہستی کی جسے نُورِ خُدا، امامُ الانبیاء، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سلام بھجواتے ہیں۔
پیام لے کے جو آئی صبا مدینے سے مریضِ عشق کی لائی دوا مدینے سے
ملے ہمارے بھی دِل کو جلا مدینے سے کہ مہر و ماہ نے پائی ضیا مدینے سے
وضاحت:جِلا؛ مطلب: زندگی۔ ضیا؛ مطلب: روشنی۔ یعنی اے پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم!