Book Name:Shehar e Muhabbat
کتنی محبّت ہے...!! *اَوَّل تو اللہ پاک ہی نے اپنے محبوب کے قیام کیلئے مدینہ کا انتخاب فرمایا اور محبوب کے قیام کیلئے ہمیشہ اعلیٰ ترین جگہ کا انتخاب کیا جاتا ہے *پِھر مدینے کی یہ عظمت ہے کہ اللہ پاک نے پچھلی آسمانی کتابوں میں بھی اس کا ذِکْر خیر فرمایا *اور آخری کتاب قرآنِ کریم میں بھی ایسا بےمثال ذِکْر فرمایا، کہیں اسے اَرْضُ اللہ کہا، کہیں اسے دارُ الہِجْرَت فرمایا، کہیں دَارُ الْاِیمَان فرمایا اور بتا دیا کہ جس طرح اللہ پاک کو آخری نبی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمسے بےمثال محبّت ہے، یونہی اللہ پاک آپ کے شہرِ پاک سے بھی باکمال محبّت فرماتا ہے۔
عجب پیاری پیاری ہے صُورت کسی کی ہمیں کیا خُدا کو ہے اُلفت کسی کی
کسی کو کسی سے ہوئی ہے نہ ہو گی خُدا کو ہے جتنی محبّت کسی کی
وضاحت:اللہ اکبر! پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا رخِ انور کتنا پیارا اور خوبصورت ہے کہ نہ صرف ہمیں بلکہ اللہ پاک کو بھی اس چہرہ انور سے بہت اُلفت و محبّت ہے ، جیسی محبّت اللہ پاک کو اپنے حبیب سے ہے، ایسی محبّت نہ کسی کو کسی سے ہوئی ہے، نہ ہی کبھی ہو گی۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! الحمد للہ! مدینہ مُنَوَّرہ اللہ پاک کا محبُوب شہر ہے، اس کے ساتھ ساتھ فرشتے بھی مدینے سے محبّت کرتے ہیں۔ بڑی مشہور روایت ہے، حضرت کَعْبُ الْاَحْبَار رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: جب فجر طُلوع ہوتی ہے تو 70 ہزار فرشتے مدینۂ مُنَوَّرہ حاضِر ہوتے ہیں، روضۂ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو اپنے پَروں سے ڈھانپ لیتے ہیں اور (کرتے