Book Name:Shehar e Muhabbat
ہم آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے غُلام، اپنے کریم داتا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے بھکاری بھلا وہاں حاضِری کیلئے کیوں نہ تڑپیں گے؟ ہم مدینے سے کیوں محبّت نہیں کریں گے...!! الحمد للہ! مدینہ اللہ پاک کا بھی محبوب شہر ہے، فرشتوں کا بھی محبوب شہر ہے، ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا بھی محبوب شہر ہے، صحابۂ کرام کا بھی محبوب شہر ہے، اَوْلیائے کرام کا بھی محبوب شہر ہے، عُلَمائے کرام کا بھی محبوب شہر ہے بلکہ ہر عاشقِ رسول کا دِل مدینے کیلئے دھڑکتا ہے، مدینہ شہر محبّت ہے، ہر سچّا عاشِقِ رسول، ہر سچّا مسلمان اس سے محبّت کرتا ہے۔
وہ شہرِ محبّت جہاں مصطفےٰ ہیں، وہیں گھر بنانے کو جی چاہتا ہے
وہ سونے سے کنکر، وہ چاندی سی مٹی، نظر میں بسانے کو جی چاہتا ہے
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
عُلَمائے اہلسنت کی مدینے سے محبّت
پیارے اسلامی بھائیو! الحمد للہ! مدینہ محبوب شہر ہے، 1400 سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا، تب سے اب تک اللہ پاک کا فضل ہے، ہر عاشِقِ رسول کا دِل مدینے کیلئے دھڑکتا ہے۔ اللہ پاک کے نیک بندے، عاشقانِ رسول عُلَمائے کرام کس کس نِرالے انداز سے مدینے کا اَدَب کیا کرتے تھے، کس کس انداز سے مدینۂ مُنَوَّرہ کے ساتھ اِظْہارِ محبّت فرماتے تھے، آئیے! چند واقعات سنتے ہیں:
مُحدِّثِ اعظم پاکستان کی مدینے سے محبّت
حُضُور مُحَدِّثِ اعظم پاکستان مولانا سردار احمد صاحِب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ جن کا مزارِ پاک پاکستان، پنجاب کے شہر فیصل آباد میں ہے، آپ بہت بڑے عاشِقِ رسول تھے، جب عاشِقِ