Book Name:Shehar e Muhabbat
ضیا پیرو مرشِد کے صدقے میں آقا یہ عطّار آئے دوبارہ مدینہ([1])
اللہ پاک کی مدینے سے محبّت
امام حاکِم نیشاپوری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے روایَت کیا کہ جب مَدَنی آقا، مکی داتا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ہجرت کا اِرادہ فرمایا تو اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعا کی: اَللّٰہُمَّ اِنَّکَ اِنْ اَخْرَجْتَنِیْ مِنْ اَحَبِّ الْبِلَادِ اِلَیَّ فَاَسْکِنِّیْ فِی اَحَبِّ الْبِلَادِ اِلَیْکَ یعنی الٰہی!تُو نے مجھے میرے مَحْبُوب ترین شہر (یعنی مکّے) سے ہجرت کا حکم دِیا ہے، اب میرا قِیَام ایسی جگہ فرما جو تیرے ہاں محبوب ترین ہو۔([2])
اس دُعا کے بعد اللہ پاک نے اپنے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمکیلئے مدینۂ پاک کا انتخاب فرمایا، اس سے معلوم ہوا کہ مدینۂ پاک اللہ پاک کے ہاں مَحْبُوب ترین مقام ہے۔
شاہ تم نے مدینہ اپنایا واہ! کیا بات ہے مدینے کی
اپنا روضہ اسی میں بنوایا واہ! کیا بات ہے مدینے کی([3])
حضرت کَعبُ الْاَحْبار رَضِیَ اللہُ عنہ جو تَورَات شریف کے بھی عالِم تھے، قرآنِ مجید کے بھی عالِم تھے، آپ فرماتے ہیں: تَورَات شریف (جو حضرت موسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام پر نازِل ہوئی، اس) میں اللہ پاک نے مدینہ طَیبہ کو یُوں مخاطَب فرمایا: یَا طَیْبَۃُ! یَا طَابَۃُ! یَا مَسْکِیْنَۃُ! لَا تَقبُلِیْ الْکُنُوْزَ اِرْفَعِیْ اَجَاجِیْرَکَ عَلیٰ اَجَاجِیْرِ الْقُرٰی اے طیبہ! اے طَابہ...!! (یعنی اے پاک زمین!)، اے مَسکِینہ (یعنی سکون و قرار والی زمین)! تُو خزانے قبول نہ کرنا...!! تُو اپنی شان و شوکت کو دوسرے