Book Name:Hazrat Ismail Ke Osaf

دیکھئے! یہ کتنی مشکل بات تھی مگر حضرت اِسْماعیل عَلَیْہ ِالسَّلام وعدے کے پکّے تھے، آپ نے خُود حضرت اِبراہیم عَلَیْہ ِالسَّلام سے عرض کیا: اَبّو جان! میرے ہاتھ باندھ دیجئے! چُھری کو تیز کر لیجئے! اپنی آنکھوں پر پٹی باندھ لیجئے! تاکہ کوئی جذبہ، باپ والی محبّت، کچھ بھی یہ وعدہ نبھانے میں آڑ نہ آئے۔ آخِر آپ نے گَردَن پیش کر دی، حضرت اِبْراہیم عَلَیْہ ِالسَّلام نے اس پر چُھری بھی رکھ دی، عین اُسی وقت اللہ پاک نے فِدیے میں جنّتی مَیْنڈھا بھیج دیا۔

سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے وعدے کی پابندی...!!

یہ فَیضانِ نظر تھا یا مَکتب کی کَرامَت تھی

سِکھائے        کس       نے       اِسْماعیل       کو       آدابِ       فَرزَنْدی([1])

وضاحت: حضرت ابراہیم عَلَیْہ ِالسَّلام کے حکم پر حضرت اسماعیل عَلَیْہ ِالسَّلام کا فوراً لبیک کہتے ہوئے سر تسلیم خم کر لینا،  کیا یہ کسی نظر کا فیضان ہے یا یہ کسی مدرسے کی تعلیم    و تربیت ہے ؟ یہ والدِ محترم کی فرمانبرادی کے اعلیٰ اوصاف کس نے سکھائے ہیں؟یقیناً یہ اللہ پاک کی عِنایت تھی، آپ نبی ہیں، رَبِّ کریم نے آپ کو پاکیزہ اَخْلاق والا بنایا تھا۔

اللہ پاک ہمیں بھی وعدوں کی پابندی نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ۔

(2):اَہْلِ خانہ کو نیکی کی دعوت

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت اسماعیل عَلَیْہ ِالسَّلام کا دوسرا وَصْف بیان ہوا:

وَ كَانَ یَاْمُرُ اَهْلَهٗ بِالصَّلٰوةِ وَ الزَّكٰوةِ۪- (پارہ:16، مریم:55)

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: اور وہ اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیتا تھا۔


 

 



[1]...کلیاتِ اقبال، باب جبریل، صفحہ:353۔