Book Name:Hazrat Ismail Ke Osaf

قَرض لَوٹانا ہے، اب لوگ اسے ہی آنکھیں دِکھا رہے ہوتے ہیں۔ اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائے۔ وعدہ کر کے اس کے خِلاف کرنے کی اور بہت مِثالیں ہیں، ابھی عیدُ الاضحیٰ کے مَوقع پر ہی دیکھ لیجئے! قَصّاب حضرات وعدے کر لیتے ہیں مگر وقت پر آتے نہیں ہیں، جنہوں نے قُربانی کرنی ہے، وہ بیچارے اِنتظار میں بیٹھے رہتے ہیں۔ یہ بہت بُری بات ہے۔

وعدہ خِلافی حَرام ہے

سیدی اعلیٰ حضرت، امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: خُلْفُ الْوَعْدِ حَرَامٌ یعنی جھوٹا وعدہ کرنا حرام ہے۔([1]) حدیثِ پاک میں ہے:(1):جو مسلمان عہد شکنی اور وعدہ خِلافی کرے اس پر اللہ اور فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے اور اس کا نہ کوئی فرض قبول ہو گا نہ نَفل۔([2]) ایک اور حدیث شریف میں فرمایا: لوگ اس وقت تک ہلاک نہ ہوں گے جب تک کہ وہ اپنے لوگوں سے عہد شکنی نہ کریں گے۔([3])

اَللہُ اَکْبر! معلوم ہوا؛ وعدہ خِلافی ہَلاکَت کے اَسباب میں سے ایک سبب ہے۔ اللہ پاک ہمیں اس گُنَاہ سے محفوظ فرمائے۔

وعدہ خِلافی کسے کہتے ہیں؟

وعدہ خِلافی کسے کہتے ہیں؟ یہ بھی ایک اَہم سُوال ہے، ہمارے ہاں لوگوں کو مَعْلُوم نہیں ہوتا ہے۔ میرے آقا و مولیٰ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کا ارشاد ہے: وعدہ خِلافی یہ نہیں کہ آدمی وعدہ کرے اور اُس کی نیّت اُسے پُورا کرنے کی بھی ہو بلکہ وَعدہ خِلافی


 

 



[1]...فتاویٰ رضویہ، جلد:25، صفحہ:69۔

[2]...بخاری، کتاب الجزیہ والموادعۃ، باب اثم من عاہد ثم غدر، صفحہ:815، حدیث:3179۔

[3]...ابو داؤد، کتاب الملاحم، باب قیام الساعۃ، صفحہ:682، حدیث:4348۔