Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat

Book Name:Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat

ہے (یعنی حج یا عمرے کا ارادہ رکھنے والے یہاں سے اِحْرام باندھتے ہیں)۔ یہاں پہنچ کر قافلے کو رُک جانے کا حکم ہوا، چونکہ سَفَر شروع ہو چکا تھا، لہٰذا نمازِ عَصْر قصر کر کے (یعنی دو رکعت) ادا کی گئی، یہ رات رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے یہیں گزاری، اگلے دِن ظہر سے پہلے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے تازہ غسل کر کے اِحْرام باندھا،   نمازِ ظُہر یہیں ادا فرمائی اور اپنی مبارک اُونٹنی قَصْواء پر سُوار ہوئے۔ روایات کے مطابق آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اِحْرام باندھنے کے بعد دو رکعت نماز ادا فرمائی، اس کے بعد تلبیہ (یعنی لَبَّیْک اَللّٰہُمَّ لَبَّیْک) پڑھا، پھر جب اُونٹنی پر سُوار ہوئے تو دوبارہ تلبیہ پڑھا، پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم قریب ہی بَیْدَاء نامی پہاڑی پر تشریف لائے اور بلند آواز سے پڑھا:

لَبَّیْک اَللّٰہُمَّ لَبَّیْک ، لَبَّیْکَ لَاشَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْک، اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکُ لَا شَرِیْکَ لَک

ہزاروں صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے جب رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے تلبیہ کی آواز سُنی تو انہوں نے بھی بلند آواز سے تلبیہ پڑھا، یُوں پُوری وادی لَبَّیْک اَللّٰہُمَّ لَبَّیْک کی صداؤں سے گونج اُٹھی۔

اب یہ حاجیوں کا نِرالا قافلہ اپنے قافلہ سالار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی راہنمائی میں درمیانہ چال چلتے، کہیں رُکتے، نمازَیں پڑھتے مکہ مکرمہ کی طرف روانہ ہو گیا، بہت سارے وہ صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان جو مدینۂ مُنَوَّرہ حاضِر نہیں ہو سکے تھے، وہ راستے میں   شامِل  ہوتے گئے، آخر 4 ذُوا لحج، پِیر کے دِن مکہ مکرمہ کے نزدیک وادِئ ذِیْ طُویٰ  میں پہنچے، یہ رات یہیں گزاری گئی، اگلے دِن نمازِ فجر یہیں ادا ہوئی، پِھر پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ