Book Name:Namaz Se Madad Chaho

وَ لَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَكْتُمُوا الْحَقَّ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ(۴۲)   (پارہ:1، البقرۃ:42)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:اور حق کو باطِل کے ساتھ نہ مِلاؤ اور جان بُوجھ کر حق نہ چھپاؤ۔

یعنی ہمارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی وہ نعتیں، وہ اَوْصاف و کمالات جو ہم نے تورات شریف میں ذِکْر فرمائے ہیں، ہمارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی اُن نعتوں کو نہ چھپاؤ! اُن نَعتوں میں اپنی طرف سے غلط باتیں شامِل نہ کرو! بلکہ ہمارے مَحْبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی نَعتیں گج وَج کر، ذوق و شوق کے ساتھ لوگوں کے سامنے بیان کر دو! ([1])  

یہاں آ کر بنی اسرائیل کو مُشکِل پیدا ہوتی ہے، گویا وہ کہتے ہیں: اگر ہم نعتِ مصطفےٰ کو بیان کر دیں تو ہماری سرداریاں بھی چلی جائیں گی، ہمارے عُہْدے بھی ختم ہو جائیں گے، ہمارے نَذرانے بھی بند ہو جائیں گے، لہٰذا ہماری ہمّت نہیں پڑتی، ہم نَعتِ مصطفےٰ جو تَوْرَات میں ذِکْر کی گئی ہے، اس کا چَرچَا کس طرح کریں؟ یہ تو بہت مُشکِل بات ہے...!

یہ تھی مُشکِل...!! اللہ پاک نے اس مُشکِل کا اُنہیں حَل دیا، فرمایا:

وَ اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوةِؕ-   (پارہ:1، البقرۃ45)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:اور صبر اورنماز سے مدد حَاصِل کرو۔

یعنی اے بنی اسرائیل! ہمارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی نَعتوں کا، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے اَوْصاف و کمالات کا چَرچَا کرنے کی تمہیں ہمّت نہیں ہوتی، حَوْصَلہ نہیں پڑتا، پِھر تم نمازیں پڑھا کرو! صَبر کے ذریعے مدد چاہا کرو! اِس نماز اور صبر کی بَرَکت سے تمہارے دِل میں نَعتِ مصطفےٰ کا چرچا کرنے کی ہمّت آجائے گی۔([2])  


 

 



[1]...جلالین مع حاشیہ صاوی، پارہ:1،سورۂ بقرۃ، زیر آیت:42، جز:1، جلد:1، صفحہ:67۔

[2]... نظم الدرر، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیر:45، جلد:1، صفحہ:125 مفصلًا۔