Book Name:Karbala Se Milne Wala Aik Sabaq
آیت کیا ہے؟ سنیئے! پِھر اس آیت کی روشنی میں ہم امامِ عالی مقام رَضِیَ اللہ عنہ کا مؤقف سمجھنے کی کوشش کریں گے۔ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
اَفَحُكْمَ الْجَاهِلِیَّةِ یَبْغُوْنَؕ (پارہ:6، المائدۃ:50)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: تو کیا یہ لوگ جاہلیت کا حکم چاہتے ہیں۔
یہ اُس دَور کے غیر مسلم بنی اسرائیل کے متعلق ارشاد ہوا، روایات میں ہے: ایک مرتبہ بنی اسرائیل کے کچھ بڑے بڑے اَہْلِ عِلْم اکھٹے ہو کر پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے، عرض کیا: اے مُحَمَّد (صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم) آپ جانتے ہیں کہ ہم بنی اسرائیل کے عُلَما ہیں، اگر ہم نے کلمہ پڑھ لیا تو ہماری پُوری قوم کلمہ پڑھ لے گی، ہم اِسلام قُبُول کرنے کو تیار ہیں بس ایک شرط ہے، فُلاں قبیلے اور ہمارے درمیان جھگڑا ہے، ہم اس جھگڑے کا فیصلہ آپ سے کروا لیتے ہیں، آپ ہمارے حق میں فیصلہ کر دیجئے گا، ہم کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو جائیں گے۔ اس پر سورۂ مائدہ کی آیت: 49 اور 50 نازِل ہوئیں، اللہ پاک نے، قیامت تک کے لئے جتنے بھی اسلامی حکّام ہوں گے، اِسلام کے تخت پر بیٹھنے والے حکمران ہوں گے، ان سب کو یہ حکم دے دیا: ([1])
وَ اَنِ احْكُمْ بَیْنَهُمْ بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ وَ لَا تَتَّبِـعْ اَهْوَآءَهُمْ (پارہ:6، المائدۃ:49)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور (اے مسلمان!) یہ کہ ان (لوگوں) کے درمیان اس کے مُطَابِق فیصلہ کرو جو اللہ نے نازِل فرمایا ہے اور ان کی خواہشات