Madine Ki Barkatain

Book Name:Madine Ki Barkatain

آیا کہ سُبْحٰنَ اللہ! مدینۂ پاک وہ مبارک شہر ہے، جہاں دو جنتیں ہیں: (1): رَوْضَۃُالْجَنّۃ (2):اور دوسری جنّتُ الْبَقِیْع ۔

اسی طرح کی باتیں سوچتا   ہوا میں اپنی رہائش گاہ کی طرف جا رہا تھا، راستے میں انہی مَجْذُوب صاحِب کے قریب سے گزر ہوا، انہوں نے مجھے پُکارا: اَخِی! تَعَال بھائی! اِدھر آؤ...!! اِسْمَعْ کَلَامِی میری بات سُنو! میں قریب گیا، انہوں نے اپنا ہاتھ میرے کندھے پر رکھا اور فرمایا: وَ اللہِ الْعَظِیْم اللہُ حَیٌّ وَرَسُوْلُہٗ حَیٌّ یعنی اللہ پاک کی قسم! اللہ پاک بھی زِندہ ہے اور اس کی عطا سے اس کے پیارے رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم بھی زِندہ ہیں وَاللہِ الْعَظِیْم اللہُ یَنْظُرُ وَ رَسُوْلُہٗ یَنْظُرُ اللہ پاک کی قسم! اللہ پاک بھی دیکھ رہا ہے اور اس کی عطا سے اللہ پاک کے رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم بھی دیکھتے ہیں۔ یہ قسمیں اُٹھانے کے بعد انہوں نے فرمایا: وَ اللہِ الْعَظِیْم! اَلْمَدِینَۃُ کُلُّہَا جَنَّۃُ الْفِرْدَوْس اللہ پاک کی قسم! مدینۂ پاک (میں صِرْف دو جنتیں نہیں ہیں بلکہ مدینہ پاک) پُورے کا پُورا جنّت الفردوس ہے۔([1])

مولانا منظُور احمد شاہ صاحب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے یہ واقعہ سیدی قطبِ مدینہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے سامنے، محفلِ پاک میں سُنایا تو لوگوں کو اُن مَجْذُوب صاحِب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے ملنے کا شوق ہوا مگر تلاش کے باوُجُود وہ کہیں نظر نہ آئے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو! مدینہ مدینہ ہے، مدینۂ پاک کی تو کیا ہی بات ہے، واقعی مدینۂ مُنَوَّرہ عاشقوں کی جنّت ہے


 

 



[1]...مدینۃ الرسول، صفحہ:415۔