Faiz e Data Huzoor

Book Name:Faiz e Data Huzoor

یہاں ایک بات ذِہن نشین کر لیجئے کہ پُوری کائنات کا نظام اللہ پاک ہی چلاتا ہے، اس کی شان یہ ہے کہ کُنْ فرما کر ہزاروں جہان پیدا فرما سکتا ہے، وہ کسی کا مُحتاج نہیں ہے، سب اُسی کے محتاج ہیں مگر اللہ پاک نے اپنے ہی قانون سے یہ نظام بنایا کہ کسی کو اِس کائنات کے نظام کی دیکھ بھال کی ذِمَّہ داریاں عطا فرماتا ہے۔ جیسے فِرشتوں کو مختلف ذِمَّہ داریاں دی گئی ہیں *کوئی فِرشتہ بارِش بَرسانے پر مقرر ہے *کوئی فِرشتہ رُوح نِکالنے پر مقرر ہے *کسی کی پہاڑوں پر ذِمَّہ داری ہے *کوئی سمندروں اور دریاؤں پر مقرر ہے، غرض کہ یہ رَبِّ کریم کا نظام ہے، وہ جیسے چاہتا ہے، اُسے چلاتا ہے۔

اَب سُوال یہ کہ اللہ پاک نے فرمایا:

فَالسّٰبِقٰتِ سَبْقًاۙ(۴) فَالْمُدَبِّرٰتِ اَمْرًاۘ(۵) (پارہ:30، النٰزعٰت:4و5)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: پھر (قسم ہے!)آگے بڑھنے والوں کی، پھر کائنات کا نظام چلانے والوں کی

اس مقام پر وہ کون خوش نصیب ہیں، جن کی اللہ پاک نے قسم ارشاد فرمائی؟ یہ کون ہیں جو آگے بڑھنے والے ہیں؟ کون ہیں جن کو اللہ پاک نے کائنات کے نظام کی دیکھ بھال کی ذِمَّہ داری دے رکھی ہے؟ *امام فخر الدِّین رازی *علّامہ مَحْمُود آلوسی *امام بیضاوی رَحمۃُ اللہِ علیہم اور دیگر کئی مفسرینِ کرام نے فرمایا: اس سے مراد اَوْلیائے کرام کی وہ پاک رُوحیں بھی ہو سکتی ہیں، جو دُنیا میں اللہ پاک کے قُرب کی مُشْتَاق رہیں، پِھر جیسے ہی وہ اپنے جِسْمَوں سے جُدا ہوتی ہیں تو تیزی سے اللہ پاک کے قُرب کی طرف بڑھتی ہیں، لہٰذا یہ آگے بڑھنے والے ہیں۔ پِھر اللہ پاک نے جیسے فِرشتوں کو مختلف ذِمَّہ داریاں عطا فرما رکھی ہیں، ایسے ہی اِن اَوْلیائے کرام کی پاک رُوحوں کو بھی مختلف کاموں کی ڈیوٹیاں سَوْنپ دی