Book Name:Faiz e Data Huzoor
جاتی ہیں، یہی وہ پاک روحیں ہیں،([1]) جن کی قسم ارشاد فرما کر اللہ پاک نے فرمایا:
فَالسّٰبِقٰتِ سَبْقًاۙ(۴) فَالْمُدَبِّرٰتِ اَمْرًاۘ(۵) (پارہ:30، النٰزعٰت:4و5)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: پھر (قسم ہے!)آگے بڑھنے والوں کی، پھر کائنات کا نظام چلانے والوں کی
پاک رُوحیں فِرشتوں سے مِل جاتی ہیں
قرآنِ کریم میں اور مقامات پر بھی اِس بات کا بیان موجود ہے، اَوْلیائے کرام کی پاک رُوحیں جب اِن کے جِسْمَوں سے جُدا ہوتی ہیں تو اُن کو کہا جاتا ہے:
فَادْخُلِیْ فِیْ عِبٰدِیْۙ(۲۹) وَ ادْخُلِیْ جَنَّتِیْ۠(۳۰) (پارہ:30، الفجر:29و30)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:پھر میرے خاص بندوں میں داخل ہو جا اور میری جنّت میں داخِل ہو جا۔
شاہ وَلِیُّ اللہ محدث دہلوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اِس سے معلوم ہوا کہ وَلِیُّ اللہکی رُوحِ پاک کو فِرشتوں کے ساتھ شامِل ہو جانے کا حق دیا جاتا ہے۔([2])
حضرت جعفر طیار کو 2پَر عطا کئے گئے
حضرت جعفر طیار رَضِیَ اللہُ عنہ صحابئ رسول ہیں، آپ جنگِ موتہ میں شہید ہوئے، صحابئ رسول حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ عنہما فرماتے ہیں: ایک دِن سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم تشریف فرما تھے، قریب ہی (حضرت جعفر طیار رَضِیَ اللہُ عنہ کی بیوہ) حضرت اَسْمَاء بنت عُمَیْس رَضِیَ اللہُ عنہا بھی حاضِر تھیں، اچانک سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نےسلام کا جواب دیا۔ حالانکہ وہاں سلام کرنے والا کوئی بھی نہیں تھا، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے کسے جواب دیا؟ اس کی وضاحت کرتے ہوئے