Faiz e Data Huzoor

Book Name:Faiz e Data Huzoor

ساتھ ایک اور بزرگ بھی موجود تھے، داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے بابا غُلام فرید کا مسئلہ اُن بزرگ کے سپرد کر دیا۔ آنکھ کھلی تو خوش تھے، خود کشی کا بُرا ارادہ بھی ترک کر دیا مگر اب سوچ میں ہیں کہ وہ بزرگ کون تھے؟ ان سے کیسے مِلوں؟ ایک دِن کسی دوست کے ساتھ بیٹھے باتیں کر رہے تھے، دوست نے کہا: اگر دِل کی مراد چاہتے ہو تو پیر مہر علی شاہ صاحِب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خِدمت میں چلے جاؤ!

فرماتے ہیں: مجھے کیا چاہئے تھا؟ دِل کی مراد...!! اس کے لئے میں گولڑہ شریف بھی حاضِر ہو گیا، جیسے ہی پہنچا تو کیا دیکھتا ہوں، وہی بزرگ جو داتا حُضُور رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے خواب میں دِکھائے تھے، پیر مہر علی شاہ صاحِب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ وہی ہیں، میں نے فورًا ہی آپ کے ہاتھ پر بیعت کر لی اور اُن کی غُلامی میں رہ کر باطن کی صفائی میں مَصْرُوف ہو گیا۔([1])

آپ محتاجوں کے والی درد مندوں کی دواء                   بیکسوں کے آپ وارث اے ولی، شانِ خدا

مشکلیں حل ہوتی ہیں دربارِ عالی سے سدا          جاری دریا ہے سخاوت کا تری شہنشاہ

گنج بخش فیضِ عالم مظہر نورِ خدا

ناقصاں را پیرِ کامِل کاملاں را رہنما

معذور کو شفا مِل گئی

لاہور کے رہائشی ایک صاحِب کا بیان ہے، کہتے ہیں: ایک مرتبہ میں اپنے ایک دوست کےساتھ داتا حُضُور سلام کے لئے جا رہا تھا، راستے میں لوہاری گیٹ کے پاس ایک شخص نظر آیا، وہ سُرمہ بیچ رہا تھا، میرے دوست نے اس بوڑھے شخص کی طرف اشارہ


 

 



[1]...سیرت بعد وصال حضرت داتا گنج بخش،صفحہ:135و 136 خلاصۃً۔